سٹی 42 : وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاک افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو زبردست الفاظ میں  خراج تحسین پیش کیا ہے۔ 

وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ہمیشہ کی  طرح آج بھی بر وقت کارروائی کرکے خوارجی دہشتگردوں کی شمالی وزیرستان میں دراندازی  کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر سکیورٹی فورسز نے دراندازی کرنے والے 8 خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا، خوارجی دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے پر سیکورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں۔ 

بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا

وزیر داخلہ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا، کہا کہ قوم دراندازی کرنے والے خوارجی دہشت گردوں کے خلاف  سکیورٹی فورسز کی کارروائی کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو سکیورٹی فورسز  کی پیشہ وارانہ مہارت اور جرات پر فخر ہے، قوم سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ 

 سکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 8 خوارجی جہنم واصل کردیے۔ 

عید الاضحیٰ کس روز، کس کس کی چھٹی ماری جائے گی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خوارجی دہشتگردوں سکیورٹی فورسز محسن نقوی

پڑھیں:

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا. 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں 2 مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے. وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں .جس واقعے میں 2 افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی. ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے. یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی. مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں. اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں. اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا. ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے.ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا .بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا. بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔

متعلقہ مضامین

  • افواج پاکستان مودی سرکار کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، حسین شاہ
  • سندھ طاس معاہدہ اور بھارت کے ناپاک مذموم عزائم
  • لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا
  • پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
  • اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی کا مری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ
  • بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • سکیورٹی فورسز سی ٹی ڈی کی کارروائیاں ‘ پنجاب 10‘ خیبرپی کے میں 6خوارج ہلاک 
  • بنوں پولیس چوکی پر 19 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • پنجاب اور سندھ کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ بند