پاکستان سے 650 افغان نکالنے پر شور، ایران نے 4 ہزار بے دخل کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاکستان سے 650 افغان نکالنے پر شور، ایران نے 4 ہزار بے دخل کر دیے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )افغان ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایک ہفتے کے دوران تقریبا 700 افغان مہاجرین کو ڈی پورٹ کیا ہے۔افغانستان کے آمو ٹیلی ویژن کے مطابق 7 دن کے دوران 650 افغان مہاجرین کو پاکستان سے نکالا گیا جبکہ طلو نیوز نے یہ تعداد 700 بتائی ہے۔ادھر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے سے جبری بے دخلیوں کو روکنے کے لیے درخواستوں کے باوجود پاکستانی حکومت نے بے دخلیوں کا عمل جاری رکھا ہے۔
افغانی ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور واپس جانے والے افراد کو خطرات کا سامنا ہو گا۔انسانی حقوق کے کارکن عبدالرزاق نے کہا ہے کہ پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کی جبری بے دخلی کا بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری نے اس پر فوری طور پرایکشن نہ لیا تو یہ یہ ایک انسانی المیہ بن جائے گا۔ ان پناہ گزینوں کو واپس جانے پرسنگین چیلنجز اور انسانی حقوق کے خطرات کا سامنا ہوگا۔
بہت سے بے دخل ہونے والے افراد اور حقوق کے علمبرداروں نے ان بے دخلیوں کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ افغانستان میں سیکورٹی اور انسانی صورتحال ابتر ہو چکی ہے۔پاکستان میں مقیم افغان مہاجرہ زہرا احمدی نے کہا کہ پولیس لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے اور بے دخل کر رہی ہے، اس پالیسی کا بچوں پر خاص طور پر سنگین اثر پڑا ہے۔
کمیونٹی ایکٹوسٹ سخی سادات نے کہا کہ پاکستان میں افغان پناہ پناہ گزینوں کی گرفتار بے دخلیاں بڑھ گئی یہ ایک سنجیدہ تشویش کا باعث ہے، ان افراد کو افغانستان واپس جانے پر بڑے سکیورٹی اور سماجی چیلنجز کا سامنا ہو گا۔ادھر ایرانی زرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی حکام نے سال کے پہلے پندرہ دنوں میں صوبہ کرمان سے 4,000 افغان باشندوں کو بے دخل کر دیا ہے۔
کرمان کے چیف پراسیکیوٹر مہدی بخشی نے کہا کہ ان افراد کو غیر مجاز غیر ملکی شہری کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے جو کہ ایرانی حکام کی جانب سے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر پناہ گزینوں کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح ہے۔ ان کے بیانات ایرانی سرکاری میڈیا نے پریس بریفنگ کے دوران نشر کیے۔
بخشی نے مزید کہا کہ اسی دوران، کرمان میں پولیس نے ایک ٹن مختلف نشہ آور اشیا ضبط کیں۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ مہینے کے پہلے نصف میں صوبے میں مسلح ڈکیتیوں میں 36 فیصد کمی آئی ہے۔اس سال کے شروع میں ایران کے قانون نافذ کرنے والے حکام کے سعید منتظر المہدی ترجمان نے کہا تھا کہ 1402 کے دوران ایران سے 1.
منتظر المہدی کے مطابق ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ سال ملک بھر میں 1,190 علیحدہ علیحدہ بے دخلی آپریشنز کیے۔انہوں نے دعوی کیا کہ اس کریک ڈان کی بدولت ملک بھر میں اغوا کی وارداتوں میں 7 فیصد کمی آئی۔
افغان پناہ گزینوں کی گرفتاریوں، حراستوں اور بے دخلیوں میں اضافے پر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے تنقید کی ہے، جنہوں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے تحت پناہ گزینوں اور کمزور طبقات کے لیے کیے جانے والے وعدوں کی خلاف ورزی کر سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی پناہ گزینوں پاکستان سے بے دخلیوں نے کہا کہ کے دوران حقوق کے ان پناہ کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان سمیت کئی ممالک نے قطر پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق 9 ستمبر کو دوحہ میں اسرائیلی طیاروں نے ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں حماس رہنما غزہ کے لیے امریکی جنگ بندی منصوبے پر غور کر رہے تھے۔ اس حملے میں حماس کے پانچ رہنما اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے اس حملے کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور علاقائی امن پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی ہلاکتوں پر احتساب ضروری ہے۔ قطر اور کئی ممالک نے ان کے مؤقف کی حمایت کی۔
قطری وزیر مریم المیسند نے حملے کو غدارانہ قرار دے کر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ اسرائیل کو سزا دی جا سکے۔ پاکستانی سفیر بلال احمد نے خبردار کیا کہ یہ حملہ خطے میں خطرناک بگاڑ پیدا کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل اور امریکا نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ جنیوا میں اسرائیلی سفیر نے اس بحث کو انسانی حقوق کونسل کی زیادتیوں کا حصہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ یہ فورم اسرائیل مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔
یورپی یونین، چین اور جنوبی افریقہ نے بھی اسرائیل کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے قطر کی خودمختاری اور علاقائی استحکام کی حمایت کی۔ جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو استثنا دینے کے بجائے اس کا احتساب یقینی بنائے۔