سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی کو غربت کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیئے اور دعویٰ کیا کہ پچھلے سال اسمبلی انتخابات سے پہلے اسکی طرف سے خرچ کی گئی رقم مہاراشٹر کے بجٹ کے برابر تھی۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ وقف ترمیمی قانون کو لاگو کرنے کے بعد بی جے پی اب اپنے دوستوں کے لئے عیسائیوں، جینوں، بدھوں اور یہاں تک کہ ہندو مندروں کی زمینوں پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے سابق اتحادی بی جے پی کو اس کے یوم تاسیس پر بھگوان رام جیسا برتاؤ کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف قانون کے بعد اگلا قدم عیسائی، جین، بدھ اور یہاں تک کہ ہندو مندروں کی زمینوں پر بھی نظر ڈالنا ہوگا۔ این سی پی (شرد پوار) کے لیڈر جتیندر اوہاڈ نے بھی آر ایس ایس کے ماؤتھ پیس آرگنائزر میں شائع ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے ایسا ہی الزام لگایا ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کو قیمتی زمینیں دیں گے، انہیں کسی بھی برادری سے کوئی محبت نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے سنجے راؤت نے کہا کہ مستقبل میں تمام وقف زمینیں بی جے پی کے صنعتکار دوستوں کے پاس جائیں گی۔ سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی کو غربت کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیئے اور دعویٰ کیا کہ پچھلے سال اسمبلی انتخابات سے پہلے اس کی طرف سے خرچ کی گئی رقم مہاراشٹر کے بجٹ کے برابر تھی۔ دریں اثنا این سی پی (شرد پوار) کے لیڈر جتیندر اوہاڈ نے دعویٰ کیا کہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے بعد اب ملک میں عیسائیوں کی باری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ بی جے پی کے بعد

پڑھیں:

وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم مرکز کا دورہ، زراعت اور زمین کے نظم و نسق میں جاری ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اقدامات کا جائزہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ڈائریکٹر جنرل کے ہمراہ لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (لمز)کے مرکز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے زراعت اور زمین کے نظم و نسق میں جاری ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اقدامات کا جائزہ لیا۔

جمعہ کووزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سے جاری کردہ بیان کے مطابق وفد کا استقبال ڈی جی (لمز)میجر جنرل محمد ایوب احسن نے کیا جبکہ ڈاکٹر کرنل وقار نے انہیں بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ لمز ملک میں فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے، جدید ایگری ٹیک مشورے دو ملین سے زائد کسانوں تک پہنچانے اور مثلاً 2023 میں سفید مکھی کے حملے جیسے مسائل کے خودکار حل کے ذریعے 5 ارب روپے سے زائد کی بچت جیسے اقدامات میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اور ان کی ٹیم نے وزارت آئی ٹی کے تحت شروع کیے گئے منصوبے "ایگری سٹیک" کا عملی مظاہرہ بھی دیکھا۔ وفاقی وزیر نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایگری سٹیک پاکستان کی زراعت میں انقلاب لانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ایک مکمل ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور ای-کامرس پلیٹ فارم ہے جو لمزکے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔دیگر اہم اقدامات میں "پاک سرزمین کارڈ" بھی شامل ہے جو کسانوں کے لیے ایک سمارٹ ٹول ہے جسے GIS/RS کی بنیاد پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ زمین کے ریکارڈ، سبسڈی اور زرعی مشورے تک آسان رسائی ممکن ہو سکے۔

وفد کے درمیان پاکستانی زرعی مصنوعات کی برآمدی استعداد کے ساتھ برانڈنگ کے امکانات پر بھی مفصل گفتگو ہوئی۔ نوجوانوں کے لیے زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا گیا جن میں سمارٹ فونز کی تقسیم، رابطے کی بہتری، فصلوں کی پیداوار کی پیش گوئی کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال اور لمز کے تحت مرکزی زرعی ٹیکنالوجی نظام کا قیام شامل ہے۔

مربوط پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے لمز کی ایگری ٹیک اور آپریشنل توسیع کی حمایت کے لیے ایک سٹیئرنگ گروپ بنانے کی تجویز پر بھی بات چیت ہوئی۔ شزا فاطمہ خواجہ نے لمزکو پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیا جبکہ ڈی جی ایس آئی ایف سی نے اس منصوبے کو حکومت پاکستان اور مسلح افواج کی مشترکہ کاوشوں کی بہترین مثال قرار دیا۔

دونوں رہنمائوں نے پاکستان کی زراعت اور ماحولیاتی شعبے کے لیے ٹیکنالوجی سے مزین اور پائیدار مستقبل کے عزم کا اعادہ کیا۔وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (لمز) کی رسائی اور استعمال میں آسانی پر خاص زور دیا ہے۔ ان کی ہدایت ہے کہ لمزپلیٹ فارم مکمل طور پر فعال ہو اور سمارٹ فونز کے ذریعے عام عوام کے لیے قابل رسائی بنایا جائے۔ اس اقدام کا مقصد زمین سے متعلق خدمات کو عوام کی دسترس میں لانا، شفافیت میں اضافہ اور سہولت فراہم کرنا ہے۔ موبائل کے ذریعے رسائی سے ریئل ٹائم ڈیٹا، مقام کی نشاندہی، اور زمین کے ریکارڈ کا موثر انتظام ممکن ہو سکے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس قسم کی ڈیجیٹل شمولیت زمین کے نظم و نسق کو جدید بنانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زمین پھر لرز گئی،لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 5.5 کی شدت کا زلزلہ
  • اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخوا میں زلزلہ، شدت 5.5 ریکارڈ
  • زمین کا انتباہ ؛  2025ء میں بدلتا ہوا موسم اور ہماری ذمے داریاں
  • وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم مرکز کا دورہ، زراعت اور زمین کے نظم و نسق میں جاری ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اقدامات کا جائزہ
  • زمین کی سطح کو ٹریک کرنے والی امریکہ اور بھارت کی مشترکہ سیٹلائٹ
  • عامر خان کا ستارے زمین پر کا پریمیئر یوٹیوب پر کرنے کا اعلان
  • پورٹ قاسم اتھارٹی میں 185 ارب حکومت سے منظور کرائے بغیر خرچ کرنے اور زمین پر قبضے کا انکشاف
  • ’ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہوں میں نے جھوٹ بولا‘، عامر خان نے ایسا کیوں کہا؟