WE News:
2025-09-18@11:29:49 GMT

وائرل کلچر اور ثقافتی زوال

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

وائرل کلچر اور ثقافتی زوال

گزشتہ چند برسوں سے لکی مروت اور ملحقہ علاقوں میں عید کے موقع پر نوجوانوں کی ایک نئی اور حیران کن روایت سامنے آ رہی ہے۔ مقامی طور پر چلنے والی کھلی پک اپ یا سوزوکی گاڑیوں میں نوجوان رنگین کپڑے پہنے، چادریں اوڑھے، پھولوں کے ہار گلے میں ڈالے، سڑکوں پر ڈھول کی تھاپ پر ناچتے، تھرکتے اور مختلف قسم کی حرکات کرتے نظر آتے ہیں۔

یہ مناظر موبائل فونز پر ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک، فیس بک اور انسٹاگرام پر وائرل کیے جاتے ہیں۔ ان وڈیوز کو دیکھ کر کئی لوگ تفریح حاصل کرتے ہیں، بعض ہنستے ہیں، جب کہ کچھ شدید تنقید اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

ان ویڈیوز میں جو حرکات دیکھی جا رہی ہیں، وہ کسی بھی زاویے سے پشتون ثقافت یا تہذیب کا حصہ نہیں۔ جہاں موسیقی اور رقص کو پشتون معاشرے میں ایک مخصوص مقام حاصل ہے، جیسے ‘اتنڑ’ جو وقار، ترتیب اور ہم آہنگی کی علامت ہے، وہاں یہ کھلی سڑکوں پر پرفارم کیے جانے والے حرکات نہ تو فن کی نمائندگی کرتے ہیں اور نہ ہی روایتی ثقافت کی۔ بلکہ یہ محض توجہ حاصل کرنے کی ایک دوڑ ہے، جس میں نوجوان اپنی شناخت اور مقبولیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

نوجوان ایسا کیوں کر رہے ہیں؟

کیا یہ صرف تفریح ہے یا خود کو منوانے کی خواہش کا اظہار؟ ماہرین عمرانیات کے مطابق یہ رویہ اس بات کی علامت ہے کہ نوجوانوں کو اپنے جذبات اور توانائی کے اظہار کے لیے روایتی ذرائع اور پلیٹ فارمز دستیاب نہیں۔

سوشل میڈیا نے انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم دیا ہے جہاں وہ چند لمحوں میں ہزاروں، لاکھوں لوگوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوان ایسے مناظر کی تیاری میں اپنی ساری توانائی صرف کر دیتے ہیں تاکہ وہ ‘وائرل’ ہو سکیں۔

یہ بھی حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا کے الگورتھمز ایسے مواد کو زیادہ پروموٹ کرتے ہیں جو غیر معمولی، مزاحیہ یا چونکا دینے والا ہو۔ اس لیے نوجوان وہی کچھ کرتے ہیں جو زیادہ سے زیادہ توجہ حاصل کرے۔ اس کے پیچھے مالی فوائد، فالوورز کی تعداد بڑھانے اور سوشل میڈیا پر شناخت بنانے کی شدید خواہش بھی شامل ہے۔

لیکن کیا صرف نوجوان قصوروار ہیں؟ کیا ہمارے تعلیمی ادارے، معاشرتی ادارے اور کمیونٹیز نوجوانوں کو وہ ماحول دے رہی ہیں جہاں وہ مثبت طریقے سے خود کو ظاہر کر سکیں؟ کیا ہم نے نوجوانوں کے لیے کوئی ایسا فورم بنایا ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھا سکیں؟ ان سوالات کے جواب تلاش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ہمیں تنقید، طنز اور مذاق سے نکل کر سنجیدہ مکالمے کی طرف آنا ہوگا۔ نوجوانوں کو بہتر راہ دکھانے کے لیے ہمیں ان کے جذبات کو سمجھنا ہوگا۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ثقافت محفوظ رہے اور نوجوان اس پر فخر کریں تو ہمیں انہیں یہ احساس دلانا ہوگا کہ وہ اس ثقافت کا حصہ ہیں، اس کے امین ہیں، اور اس کی بہتری میں ان کا کردار کلیدی ہے۔

یاد رکھنا چاہیے کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ انہیں صرف ماضی کی روایات کا پابند بنانے کے بجائے، موجودہ دور کی ضروریات کے مطابق رہنمائی دینی چاہیے تاکہ وہ اپنی شناخت کو نہ صرف محفوظ رکھیں بلکہ اسے دنیا کے سامنے ایک مثبت انداز میں پیش کر سکیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے وسیم خٹک، صوابی

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کرتے ہیں کے لیے

پڑھیں:

نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی

پنجاب پولیس میں صوبے بھر کے امیدواروں کے لیے سب انسپکٹر کی نئی آسامیاں مشتہر کر دی گئی ہیں۔یہ بھرتیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت کی جائیں گی، جہاں اہل امیدوار اپنے کاغذات جمع کروا سکتے ہیں۔

نوجوانوں کیلئے خوشخبری۔۔۔پنجاب پولیس میں سب انسپکٹر کی آسامیاں مشتہر کر دی گئیں۔
پنجاب پولیس میں صوبہ بھر کیلئے سب انسپکٹر کی آسامیاں بذریعہ پنجاب پبلک سروس کمیشن مشتہر کر دی گئی ہیں۔ مطلوبہ اہلیت پر پورا اترنے والے امیدواران پی پی ایس سی ویب سائٹ وزٹ کریں اور 02 اکتوبر 2025 تک… pic.twitter.com/iZzncuIvgl

— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 17, 2025

 

بھرتی کے اس عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ صوبے کے مختلف اضلاع سے اہل نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔رپورٹ کے مطابق امیدواران سے کہا گیا ہے کہ وہ مقررہ طریقہ کار کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر جا کر آن لائن درخواست جمع کروائیں۔درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 2 اکتوبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ اس موقع پر نوجوانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر اپنی درخواستیں بروقت جمع کروائیں تاکہ کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔یہ بھرتیاں نہ صرف صوبہ بھر میں روزگار کے مواقع فراہم کریں گی. بلکہ پولیس فورس میں مزید فعال اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے اضافے کا سبب بھی بنیں گی. جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • عمر بالکل ٹھیک تھا، آخری لمحات میں کیا ہوا؟ معروف چائلڈ اسٹار کے چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
  • لازوال عشق
  • کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا
  • 20 سال میں ریلوے کا زوال، ٹرینوں کی تعداد آدھی رہ گئی، سیکرٹری ریلوے کا انکشاف
  • 31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
  •  ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • مدد کے کلچر کا فقدان
  • چیئرمین سی ڈی اے سے قازقستان کے سفیر یرژان کیستافین کی ملاقات، شہری تعاون، ثقافتی تبادلے اور ماحول دوست منصوبوں پر تفصیلی گفتگو