اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اپریل 2025ء) پاکستانی خبر رساں ادارے اے پی پی نے پاکستانی فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملکی سکیورٹی فورسز نے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کی دراندازی کی ایک کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا، جس دوران آٹھ عسکریت پسند ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔

خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟

آئی ایس پی آر کے مطابق، ''خوارج کے ایک گروپ نے رات کے وقت حسن خیل کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ سکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد ان کی یہ کوشش ناکام بنا دی گئی۔

(جاری ہے)

‘‘ خیال رہے کہ پاکستانی فوج کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ دہشت گردوں کے لیے 'خوارج‘ کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان مسلسل افغان عبوری حکومت سے مؤثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانے کے لیے کہتا رہا ہے۔ بیان میں توقع ظاہر کی گئی کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے گی۔

پاکستان میں حملے: مارچ گزشتہ ایک دہائی کا مہلک ترین مہینہ

خیال رہے کہ اسلام آباد کابل پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کرتا رہا ہے لیکن کابل میں طالبان حکمران اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔

دریں اثنا صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی فورسز کو ان کی اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا۔

دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ

پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ صوبے خیبر پختون‍خوا کی پولیس کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنوری اور مارچ 2025 کے درمیان صرف خیبر پختونخوا میں ہی دہشت گردانہ حملوں میں 45 افراد ہلاک اور 127 زخمی ہوئے۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس مدت کے دوران پولیس فورس نے اپنے 37 اہلکاروں کو کھو دیا اور 46 دیگر زخمی ہوئے جب کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کے بھی 34 جوان ہلاک اور 43 زخمی ہو گئے۔

یاد رہے کہ 22 اور 23 مارچ کی درمیانی شب بھی عسکریت پسندوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلے میں دراندازی کی کوشش کی تھی۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

ج ا ⁄ م م (خبر رساں ادارے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آئی ایس پی آر

پڑھیں:

سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سکیورٹی فورسز کا ضلع مستونگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔دہشت گردووں سے فائرنگ کے تبادلے میں میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم شہید ہوئے۔ 31 سالہ شہید میجر زیاد سلیم کا تعلق خوشاب سے تھا جبکہ 22 سالہ شہید سپاہی ناظم حسین جہلم کے رہائشی تھے۔ 

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔ بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔ 

لاڑکانہ اور سکھر میں پی ایم وائی پی-لاہور قلندرز ٹیلنٹ ہنٹ: 15 ہزار سے زائد نوجوانوں کی شرکت

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مستونگ میں کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کی ستائش کی گئی۔ شہدا کی بلندی درجات کے لئے دعا اور اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  •   راولپنڈی میں  بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام ، خطرناک دہشت گرد گرفتار
  • بنوں: پولیس اسٹیشن بسیہ خیل پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • بلوچستان میں مسافر ٹرین پر دہشتگردوں کے حملے کی کوشش ناکام
  • سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی
  • بنوں: ایف سی نے چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا، 6 اہلکار زخمی
  • سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
  • قلات سکیورٹ: فورسز کا آپریشن ، ھارتی حمایت یا فتہ 8دہشتگر دہلاک : بنون میں 2پولیس چوکیوں پر حملے ناکام