سونامی کی پیشگوئی کرنیوالی ریوتا تسوکی ‘ کی رواں برس کیلئے پیشگوئی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ٹوکیو(نیوزڈیسک)ریو تاتسوکی نے مارچ 2011 میں بھی ایک خوفناک تباہی کی پیشگوئی کی تھی جو سچ ثابت ہوئی، معروف پیش گوئی کرنے والی شخصیت ریو تاتسوکی ( جنہیں “جاپان کی بابا وانگا” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) نے رواں سال جولائی میں ایک خوفناک میگا سونامی کی پیشگوئی کی ہے۔
ریو تاتسوکی نے رواں برس جولائی میں جاپان میں ایک خوفناک میگا سونامی کی پیشگوئی کی ہے جو جاپان اور اس کے ہمسایہ ممالک کو متاثر کر سکتا ہے۔ جاپانی حکومت نے نئے میگا زلزلے کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نانکائی ٹراؤ کے علاقے میں 8 سے 9 شدت کے میگا زلزلے سے تقریباً 2 لاکھ 98 ہزار ہلاکتوں اور 1.
یاد رہے کہ تاتسوکی نے مارچ 2011 میں ایک خوفناک تباہی کی پیشگوئی کی تھی اسی ماہ جاپان میں توہوکو زلزلہ اور سونامی آیا تھا ۔اب انہوں نے جولائی 2025 میں ایک خوفناک میگا سونامی کی پیشگوئی کی ہے جو جاپان اور اس کے ہمسایہ ممالک کو متاثر کر سکتا ہے۔
دوسری طرف نیوز ویک کے مطابق جاپانی حکومت نے بھی حال ہی میں ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں سونامی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
کوئٹہ : سکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سونامی کی پیشگوئی میں ایک خوفناک کی پیشگوئی کی
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت سے صرف خون ریزی میں اضافہ ہو رہا ہے، برطانیہ
سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیر خارجہ نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ کارروائیاں غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں اور اس سے صرف بے گناہ شہریوں کی ہلاکت ہوگی۔ برطانوی وزیر خارجہ یوویٹ کوپر نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کو مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ انہوں نے سوشل نیٹ ورک X (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ یہ عمل صرف مزید خونریزی، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، اور باقی یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو خطرے میں ڈالے گا۔ کوپر نے فوری جنگ بندی، تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی غیر مشروط ترسیل، اور پائیدار امن کے راستے کی تشکیل کی ضرورت کا اعادہ کیا۔