اندرونی اختلافات پبلک فورم پر نہیں آنے چاہئیں:چیئرمین پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اندرونی اختلافات پبلک فورم پر نہیں آنے چاہئیں.ٹکٹس دینے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پارٹی میں اندرونی اختلافات کی خبریں سامنے آنے کے بعد بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کو ٹکٹس کی تقسیم پر اعتماد میں لیا گیا ہے. صوبوں میں ٹکٹوں کی تقسیم کیسے ہوئی سب کو بتایا گیا۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ٹکٹس دینے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کا تھا کسی کو 2، 2 ٹکٹس نہیں ملے.
دریں اثنا اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ پارٹی افیئرز چلتے رہتے ہیں جہاں برتن ہوں وہاں کھٹکتے بھی ہیں. پارٹی کے معاملات پر میڈیا کو تشویش نہیں ہونی چاہیے یہ ہمارا اپنا معاملہ ہے۔عمرایوب نے کہا کہ یہ ہمارےگھر کا ایشو ہے ہم خود اسے حل کر لیں گے. ہم جانیں ہمارا کام جانیں، چیئرمین اور سیکریٹری جنرل حل کر لیں گے. سارے ساتھی ہمارے دل کا ٹکڑا ہیں اس پر کوئی کمنٹ نہیں کروں گا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔