نواز شریف نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدرنون لیگ و سابق وزیراعظم نواز شریف نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ دفتر کی تزئین وآرائش کا کام جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف لندن کے دورے کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس میں دفتر سنبھالیں گے۔ نواز شریف لندن کے دورے کے بعد فعال ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان وزیر اعلیٰ میں سابق وزیراعظم نواز شریف اراکین صوبائی اسمبلی اور وزراء سے ملاقاتیں کریں گے۔
مزیدپڑھیں:الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نواز شریف
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔