اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اپریل 2025ء) تاجکستان نے بجلی کے غیر قانونی استعمال پر دس سال قید کی سزا متعارف کرا دی ہے۔ اس وسطی ایشیائی ریاست میں حکام نے یہ قدم ملک میں پانی کی قلت کی وجہ سے کئی دہائیوں سے جاری توانائی کے بحران کے شدت اختیار کر جانے کے بعد اٹھایا ہے۔

تاجکستان میں بجلی کی کھپت ہر سال تقریباً چھ ماہ تک محدود ہے، کیونکہ اس کا پرانا توانائی کا بنیادی ڈھانچہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

ملک کی توانائی اور آبی وسائل کی وزارت نے ہفتے کے روز ''بجلی کے استعمال سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزیوں پر مجرمانہ ذمہ داری‘‘ متعارف کرانے کے اقدامات کا اعلان کیا۔

یہ ریاست پریس اور معلومات کے بہاؤ کو کس حد تک مضبوطی سے کنٹرول کرتی ہے، اس کی ایک مثال یہ خبر بھی تھی، جو آج بروز پیر صرف آزاد میڈیا آؤٹ لیٹس نے رپورٹ کی۔

(جاری ہے)

نئے قوانین کے تحت، کوئی بھی شخص بجلی کے میٹر کو روکنے، اس میں خلل ڈالنے یا بائی پاس کرنے کی کوشش کرتا پایا گیا، تو اسے 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ سابق سوویت یونین کی اس ریاست پر صدر امام علی رحمان کی حکومت ہے، جو 1992 سے اقتدار پر قابض ہیں۔

وزیر انصاف رستم شمومرود نے اپریل کے اوائل میں کہا تھا کہ جو لوگ ادائیگیوں سے بچنے کے لیے میٹر ریڈنگ میں ردوبدل کرتے ہیں یا اسے نظرانداز کرتے ہیں، وہ ''ملک کے اقتصادی مفادات کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔

‘‘

تاجکستان میں توانائی کی پچانوے فیصد ضرورت پن بجلی سے پیدا شدہ توانائی کے ذریعے پوری کی جاتی ہے تاہم اس کے لیے درکار پانی کی کمی کی وجہ سے وہاں برسوں سے بجلی کی باقاعدہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

صدر رحمانوف نے مارچ میں کہا تھا کہ انہیں ملک میں بجلی کے بے جا استعمال پر تشویش ہے۔ اس وسطی ایشیائی ملک میں اوسط ماہانہ تنخواہ 240 ڈالر سے بھی کم بنتی ہے۔

ملکی صدر بجلی کے بحران کے ممکنہ حل کے طور پر روگن ہائیڈرو پاور پلانٹ کے منصوبے کی تکمیل پر زور دے رہے ہیں۔

یہ منصوبہ 1990ء کی دہائی میں سوویت یونین کے خاتمے اور پھر تاجک خانہ جنگی کی دور میں ناکامی کا شکار ہو گیا تھا۔ صدر رحمان نے سن دو ہزار کی دہائی میں اس منصوبے کو بحال کیا گیا تاہم بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے یہ کئی مرتبہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے اور اس کی تکمیل پر لاگت کا تازہ ترین تخمینہ چھ ارب ڈالر سے زائد لگایا گیا ہے۔

ش ر⁄ م م (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بجلی کے

پڑھیں:

مہنگائی، شرحِ سود، توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے: جام کمال

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی، شرحِ سود اور توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال سے کرغیزستان کے سفیر نے ملاقات کی ہے جس میں دو طرفہ تجارت اور علاقائی روابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر پاکستان اور کرغیزستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
کرغیزستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت خطے میں تجارت کے لئے اہم ہے، کرغیزستان کا بڑا تجارتی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان نئے تجارتی راستوں پر بات چیت ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کا " بھیس بدل کر" جنرل ہسپتال لاہور  کا دورہ، مریضوں سے کیا کچھ پوچھا ۔۔؟ ویڈیو دیکھیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • توانائی نفسیات کیا ہے؟
  • ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکنا اب ناممکن، یو این چیف
  • وزیراعظم نے FBR کا جائزہ ماڈل تمام وفاقی ملازمین پر لاگو کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • پاکستان اور ترکیہ کا توانائی، کان کنی اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
  • کراچی میں تھانے بھی غیر محفوظ، شہری کی قیمتی 125 موٹر سائیکل چوری
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • مہنگائی، شرحِ سود، توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے: جام کمال
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ