ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے14افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
جڑانوالہ(نیوز ڈیسک)جڑانوالہ کے قریب تیزرفتاربس نے لوڈر رکشہ کو روند ڈالا، حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت 14افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق جڑانوالہ بے قابو بس لوڈر رکشہ پر چڑھ دوڑی، حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد جان سے گئے۔
حادثے میں زخمی ہونے والے 12 افراد کو فوری طبی امداد دیتے ہوئے ٹی ایچ کیو ہسپتال جڑانوالہ منتقل کردیا گیا ہے۔
رپور تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے ،جو عید منانے کے بعد قریبی گاؤں سے واپس آرہے تھے۔
پولیس کے مطابق رکشہ میں 17 افراد سوار تھے، حادثہ تھانہ لونڈیا والہ کے علاقے اڈہ چک پانچ میں پیش آیا۔ زرائع کے مطابق بدنصیب خاندان سید والا کے چک سید پور کا رہائشی تھا۔
زرائع کے مطابق تمام افراد عید اپنوں کے ساتھ منانے گئے تھے مکر خوشی خوشی واپس روانہ ہوئےتو ہوئے مگر گھر نہ پہنچ سکے۔ خواتین بچوں سمیت دیگرکی میتیں گاؤں پہنچنے پرکہرام مچ گیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کانوٹس لے لیتے ہوئے پٹرولنگ ٹیم کومعطل کردیا ہے، پولیس نے حادثے کے بعد فرارہونے والے بس ڈرائیور کوگرفتارکرلیا۔
دوسری جان ب جڑانوالہ خوفناک حادثہ میں جاں بحق11افراد کی نمازجنازہ ادا کردی گئی ، نماز جنازہ میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔