سیئول(نیوز ڈیسک) جنوبی کوریا میں صدر یون سک یول کی معزولی کے بعد 3 جون 2025 کو قبل از وقت صدارتی انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ قائم مقام صدر ہان ڈک سو نے باضابطہ اعلان کے ذریعے کیا۔

یاد رہے کہ صدر یون نے دسمبر میں مختصر وقت کے لیے مارشل لا نافذ کیا تھا اور قومی اسمبلی میں فوج تعینات کی تھی، جس پر شدید عوامی غصے اور تنقید کے بعد انہیں آئینی عدالت نے متفقہ طور پر معزول کر دیا تھا۔

صدر یون نے چند گھنٹوں بعد ہی مارشل لا واپس لے لیا تھا، مگر ان کا اقدام ماضی کے آمرانہ ادوار کی یاد دلاتا ہے، جس سے ملک میں سیاسی بحران مزید گہرا ہوگیا۔

جنوبی کوریا کے آئین کے مطابق، اگر صدر کا عہدہ خالی ہو جائے تو 60 دن کے اندر انتخابات کرانا لازمی ہوتا ہے۔

اس وقت ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جے میونگ سب سے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں، حالانکہ ان پر کچھ قانونی مقدمات زیرِ التوا ہیں۔ حالیہ گیلپ کوریا پول کے مطابق، لی کو 34 فیصد عوامی حمایت حاصل ہے، جو دیگر قدامت پسند امیدواروں سے کہیں زیادہ ہے۔

صدارتی امیدواروں میں سابق لیبر منسٹر کم مون سو اور رکن پارلیمان اہن چول سو بھی شامل ہیں۔ اَہن نے صدر یون کے خلاف مواخذے کی حمایت کی تھی اور وعدہ کیا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے معیشت کو ترقی دیں گے تاکہ صدر ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے پیدا شدہ مشکلات سے نمٹا جا سکے۔

ادھر سابق صدر یون کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت 14 اپریل سے شروع ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: صدر یون

پڑھیں:

ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کو آسٹریلیا سے تاج جھپٹنے کے لیے محض 69 رنز درکار، 8 وکٹیں باقی

آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 25 کا تاج پہلی مرتبہ اپنے سر پر سجانے کے  لیے جنوبی افریقہ کو اب محض 69 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی 8 وکٹیں باقی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: آسٹریلیا کے 212 کے جواب میں جنوبی افریقہ کے 43 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ

لارڈز کے تاریخی میدان میں دنیائے کرکٹ کے سب سے شاندار مقابلے کے فائنل کے فائنل کے ابتدائی 2 دن جنوبی افریقہ کے لیے اتنے امید افزا ثابت نہیں ہوئے تھے اور لگتا تھا کہ دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا اسے بآسانی پچھاڑ کر دوسری مرتبہ مقابلہ جیتنے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلے گا لیکن تیسرے روز جنوبی افریقن ٹیم ایک نئے انداز میں نظر آئی اور اس کی بیٹنگ لائن حریف بولنگ لائن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی۔

یاد رہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پچھلے ایڈیشن کا فائنل اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کو ہراکر آسٹریلیا کی ٹیم چیمپیئن بن گئی تھی۔ اس مرتبہ بھی آسٹریلین ٹیم خاصی پراعتماد دکھائی دے رہی تھی اور مسلسل دوسری مرتبہ ٹائٹل جیت کر یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی ٹیم بن جانے کے لیے پرعزم تھی۔

دوسری اننگز میں آسٹریلیا کو 207 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف ملا تھا جس کے تعاقب میں اس نے محض 2 وکٹوں کے نقصان پر ہی 213 رنز بنالیے ہیں جبکہ اس کے 8 جوان ابھی باقی ہیں۔

ایڈم مارکرم نے جمعے کو سینچری اسکور کی اور 102 رنز بناکر وکٹ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کپتان ٹمبا باؤما بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں  رہے اور وہ 65 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔

مزید پڑھیے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کے خلاف دوسری اننگز میں آسٹریلیا کے 8 وکٹوں پر 144 رنز

یاد رہے کہ آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 212 رنز کے اسکور کے جواب میں جنوبی افریقی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی اور صرف 138 رنز کر سب کے سب بلے باز پویلین سدھار گئے تھے۔

ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوسرے روز کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنالیے تھے اور ان کی برتری 218 رنز کی ہوگئی تھی۔ چند ایک کو چھوڑ کر آسٹریلین بلے باز زیادہ بہتر اسکور نہیں کرسکے تھے۔ مچل اسٹارک 58 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے اور الیکس کیری کا اسکور 43 رنز رہا۔ تاہم اس طرح آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف دے دیا جو اس وقت پہلے 2 دنوں کا احوال دیکھتے ہوئے جنوبی افریقہ کے لیے ایک پہاڑ جیسا اسکور لگ رہا تھا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے دوسری اننگز میں کگیسو ربادا نے 4، لنکی نگیڈی نے 3 جبکہ ویان ملڈر، مارکو جانسن اور ایڈم مارکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

282 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کا آغاز کچھ اچھا نہیں رہا تھا اور اوپنر ریان ریکلٹن محض 6 رنز بنا کر مچل اسٹارک کے ہاتھوں ااؤٹ ہوگئے تھے جس کے بعد ایڈم مارکرم اور ویان ملڈر کے درمیان 61 رنز کی پارٹنرشپ دیکھنے کو ملی۔

ویان ملڈرم 27 رنز کے انفرادی اسکور پر مچل اسٹارک کا دوسرا شکار بنے اور اس وقت مجموعی اسکور 70 رنز تھا۔

ایڈم مارکرم پراعتماد انداز میں بیٹنگ کررہے تھے اور پھر کپتان ٹمبا باؤما بھی پیچھے نہیں رہے اور پراعتماد انداز میں اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔ دونوں بلے بازوں نے دلکش اسٹروک کھیلے۔

ایڈم مارکرم نے 11 چوکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی جبکہ باؤما کی اننگز میں بھی 5 چوکے شامل ہیں۔ دونوں کے درمیان 143 رنز کی ناقابل شکست پارٹنر شپ ہوچکی ہے اور لگتا کچھ ایسا ہی ہے کہ میچ کا چوتھا روز جنوبی افریقہ کی فتح کی نوید لے کر آئے گا کیوں کہ اس کو جیت کے لیے اب صرف 69 رنز ہی درکار ہیں اور اس کی 8 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔

مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جانیے کل سے شروع ہونے والے شاہانہ مقابلے کی تفصیلات

لیکن ظاہر ہے کرکٹ کو چانس کا گیم کہا جاتا ہے تو اب دیکھنا یہ ہے کہ آسٹریلیا کی قسمت اور اس کے بولرز کی محنت رنگ لاتی ہے یا جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپیئن کا تاج ان سے لے اڑتا ہے۔

قبل ازیں جب دوسرے دن کے کھیل کا آغاز پر جب جنوبی افریقہ نے 4 وکٹوں کے نقصان پر جب دوبارہ بلے بازی شروع کی تو ان کے بیٹرز پہلے روز کے مقابلے میں کافی پرُاعتماد نظر آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلیا جنوبی افریقہ

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ فائنل میں بھی بابراعظم کی کور ڈرائیور کے چرچے
  • شمالی کوریا نے تباہ شدہ جنگی جہاز مرمت کرکے سمندر میں اتار دیا
  • ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کو آسٹریلیا سے تاج جھپٹنے کے لیے محض 69 رنز درکار، 8 وکٹیں باقی
  • سندھ کے بجٹ برائے سال 26-2025 میں کراچی کے لیے کن منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے؟
  • اسرائیل نے اپنے لیے تلخ اور تکلیف دہ قسمت کا انتخاب کیا، سزا ضرور ملے گی: خامنہ ای
  • شمالی کوریا نے ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا
  • امید ہے یورپی یونین بھارت پر دباؤ ڈالے گی: بلاول بھٹو
  • شمالی اور جنوب ی کوریا کے درمیان جاری ’آڈیو جنگ‘ کا خاتمہ، دونوں ممالک میں مذاکرات کا امکان
  • جنوبی افریقا میں شدید برفباری، سیلاب : حادثات میں 49 افراد ہلاک
  • جنوبی افریقہ میں شدید برفباری، 12 افراد ہلاک