جنوبی کوریا میں قبل از وقت صدارتی انتخاب کا اعلان، 3 جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
سیئول(نیوز ڈیسک) جنوبی کوریا میں صدر یون سک یول کی معزولی کے بعد 3 جون 2025 کو قبل از وقت صدارتی انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ قائم مقام صدر ہان ڈک سو نے باضابطہ اعلان کے ذریعے کیا۔
یاد رہے کہ صدر یون نے دسمبر میں مختصر وقت کے لیے مارشل لا نافذ کیا تھا اور قومی اسمبلی میں فوج تعینات کی تھی، جس پر شدید عوامی غصے اور تنقید کے بعد انہیں آئینی عدالت نے متفقہ طور پر معزول کر دیا تھا۔
صدر یون نے چند گھنٹوں بعد ہی مارشل لا واپس لے لیا تھا، مگر ان کا اقدام ماضی کے آمرانہ ادوار کی یاد دلاتا ہے، جس سے ملک میں سیاسی بحران مزید گہرا ہوگیا۔
جنوبی کوریا کے آئین کے مطابق، اگر صدر کا عہدہ خالی ہو جائے تو 60 دن کے اندر انتخابات کرانا لازمی ہوتا ہے۔
اس وقت ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جے میونگ سب سے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں، حالانکہ ان پر کچھ قانونی مقدمات زیرِ التوا ہیں۔ حالیہ گیلپ کوریا پول کے مطابق، لی کو 34 فیصد عوامی حمایت حاصل ہے، جو دیگر قدامت پسند امیدواروں سے کہیں زیادہ ہے۔
صدارتی امیدواروں میں سابق لیبر منسٹر کم مون سو اور رکن پارلیمان اہن چول سو بھی شامل ہیں۔ اَہن نے صدر یون کے خلاف مواخذے کی حمایت کی تھی اور وعدہ کیا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے معیشت کو ترقی دیں گے تاکہ صدر ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے پیدا شدہ مشکلات سے نمٹا جا سکے۔
ادھر سابق صدر یون کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت 14 اپریل سے شروع ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صدر یون
پڑھیں:
جنوبی خیبرپختونخوا کے پولیو کا ایک کیس رپورٹ
ضلع ٹانک، جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا نیا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
قومی ادارہ صحت کی پولیو لیبارٹری کے مطابق یہ کیس 10 ماہ کے بچے میں رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 18 ہو گئی ہے۔
نیشنل ای او سی کا کہنا تھا کہ ویکسین سے محروم ہر بچہ پولیو وائرس کے نشانے پر ہے۔ پولیو سے بچاؤ کا واحد مؤثر حل بار بار پولیو ویکسین دینا ہے۔
علاوہ ازیں ادارے نے والدین سے اپیل کی ہے کہ ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔
نیشنل ای او سی نے مزید بتایا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے جنوبی خیبرپختونخوا پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جنوبی خیبرپختونخوا کے لیے نیا ایکشن پلان تیار کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں رسائی کے مسائل کے حل اور مہمات کی بہتری کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔