ملک میں رواں ہفتے دو مغربی ہواﺅں کے سسٹم اثر انداز ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل ۔2025 )ملک میں رواں ہفتے دو مغربی ہواﺅں کے سسٹم اثر انداز ہونے کا امکان ہے محکمہ موسمیات کے مطابق معتدل شدت کے سسٹم کی وجہ سے کہیں کہیں ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے، شمالی علاقوں میں آج رات سے 13 اپریل تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے.
(جاری ہے)
پنجاب کے مختلف علاقوں میں آج سے 12 اپریل تک آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے جبکہ میدانی علاقوں میں آندھی کا بھی امکان ہے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے چند مقامات پر آج سے 11 اپریل کے دوران بارش کی پیش گوئی ہے، کوئٹہ، ژوب، زیارت، پشین، قلعہ سیف اللہ میں درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے انہوں نے بتایا کہ آئندہ دنوں بالائی اور وسطی سندھ میں درجہ حرارت 44 سے 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے، سکھر، جیکب آباد، لاڑکانہ اور دیگر علاقوں میں شدید گرمی پڑ سکتی ہے. رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کی ساحلی پٹی پر 10سے 12 اپریل تک گرج چمک کے بادلوں کی تشکیل کا امکان ہے، شہرِ قائد کے مضافات میں جمعرات اور جمعے کو مقامی سطح پر گرج چمک کے بادل بن سکتے ہیں، نم ہواﺅں اور گرمی کے باعث گڈاپ، ملیر اور سپرہائی وے کے اطراف بارش ہو سکتی ہے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا امکان ہے علاقوں میں سکتی ہے چمک کے
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی )وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔