غزہ میں گندم کا ایک دانہ بھی داخل نہیں ہو گا؛ اسرائیل ڈھٹائی پر اتر آیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسرائیل وحشیانہ بمباری سے کسی نہ کسی طرح بچ جانے والے مجبور اور بے کس فلسطینیوں کو بھوکا مارنے پر تُل گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں گندم کا ایک دانہ بھی داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ جب تک حماس ہمارے فوجیوں اور یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گا ہم غزہ کے شہریوں کو خوراک اور مدد نہیں فراہم ہونے دیں گے۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اب یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ میں گندم کا ایک دانہ بھی نہیں جائے گا۔
اسرائیلی وزیر خزانہ کا یہ متنازع اور نفرت آمیز بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ شدید انسانی بحران کا شکار ہے اور لاکھوں فلسطینی بھوک، پیاس اور ادویات کی قلت سے دوچار ہیں۔
اس دھمکی آمیز بیان پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
فلسطینی حکام نے اسرائیلی وزیر خزانہ کے متنازع بیان کو "ظالمانہ اور غیر انسانی" قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں قحط جیسی صورتحال ہے۔ 70 فیصد سے زائد آبادی کو روزانہ کی بنیاد پر خوراک کی قلت کا سامنا ہے اور اسپتالوں میں بنیادی طبی سہولیات بھی ختم ہو چکی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیر خزانہ
پڑھیں:
بھارت خود کو ایک ذمہ دارعالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکام رہا، امریکی وزیر خزانہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھارت پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت روس سے خام تیل خرید کر اسے ریفائن کرکے فروخت کرتا ہے، جو عالمی برادری کی توقعات کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود کو ایک ذمہ دار عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی دکھائی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، بھارت کے رویے نے امریکا کے ساتھ اس کے تجارتی تعلقات کو غیر یقینی بنادیا ہے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوری ٹیم بھارت کے موجودہ فیصلوں سے سخت مایوس ہے۔ مستقبل میں تجارتی معاہدے کا انحصار بھارت کے رویے پر ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جس کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری عارضی طور پر روک دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق بھارت دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے اور روسی سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے۔