سیلز ٹیکس وصولی کیلیے چینی کی کم از کم قیمت مقرر
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس وصولی کے لیے مقامی سطح پر تیار ہونے والی چینی کی کم از کم قیمت مقرر کر دی ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی قیمت ہر 15 دن بعد چیک کرکے مقرر ہوا کرے گی۔
اسی طرح، پاکستان شماریات بیورو کی رپورٹ میں درج قیمت سے 16روپے فی کلو گرام کم کرکے سیلز ٹیکس وصولی کے لیے چینی کی قیمت متعین ہوا کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان بیورو آف شماریات کی ویب سائٹ پر شائع کردہ چینی کی قیمت میں سے 16 روپے فی کلو گرام کی کمی کرکے ایکس مل قیمت مقرر کی جائے گی اور اسی کے مطابق سیلز ٹیکس وصولی ہوا کرے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت کے تعین کے لیے کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جو اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سیلز ٹیکس وصولی چینی کی قیمت
پڑھیں:
ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-6
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026 ء کے لیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980 ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقا میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سیکورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سیکورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔