کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ بڑھنے کے خدشات کچھ کم ہونے کے باعث انڈیکس میں کچھ ریکوری کے ایک روز بعد ہی انڈیکس میں ایک بار پھر 2 ہزار 600 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی. بدھ کے روز کاروبار کے دوران بینچ مارک ”کے ایس ای 100“ انڈیکس صبح 10 بجکر 49 منٹ پر 2 ہزار 641 پوائنٹس یا 2.

29 فیصد گر کر ایک لاکھ 12 ہزار 891 کی سطح پر آگیا جو گزشتہ روز ایک لاکھ 15 ہزار 532 کی سطح پر بند ہوا تھا یہ کمی اس وقت سامنے آئی ہے جب چینی درآمدات پر اضافی امریکی محصولات آج 104 فیصد تک پہنچ جائیں گی کیونکہ بیجنگ کی جانب سے لیویز پر آخر تک لڑنے کے عزم کے بعد واشنگٹن نے محصولات کو دوگنا کردیا ہے.

(جاری ہے)

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر اویس اشرف نے کہا کہ چین پر امریکی ٹیرف میں 104 فیصد تک اضافے نے عالمی ترقی میں سست روی کی وجہ سے کساد بازاری کے خطرات کو بڑھا دیا ہے جس سے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے جذبات متاثر ہوئے . تاہم ان کا کہنا تھا کہ اشیا خاص طور پر تیل کی کم ہوتی قیمتیں اور نئے ٹیرف سے ممکنہ مسابقتی فائدہ ہمارے بیرونی اکاﺅنٹ پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے انسائٹ سیکیورٹیز کے سیلز کے سربراہ علی نجیب نے گزشتہ روز 9 اپریل کے بعد جب عالمی تجارتی محصولات لاگو ہوں گے اور متاثرہ ممالک پر ان کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد مارکیٹ کے رویے کا مشاہدہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا .

انہوں نے کہا تھا کہ باہمی محصولات مارکیٹ میں اتار چڑھاﺅکو متحرک کر سکتے ہیں جبکہ سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کر سکتے ہیں برآمدات سے چلنے والے اسٹاکس میں کمی آسکتی ہے جبکہ سونے جیسے محفوظ اثاثے بڑھ سکتے ہیں بڑے تجارتی حجم والے ممالک کے ساتھ تجارتی تناﺅ انتقامی کارروائیوں کو جنم دے سکتا ہے جس سے عالمی سپلائی چینز اور آمدنی کے نقطہ نظر متاثر ہو سکتے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکتے ہیں کے بعد

پڑھیں:

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، ابھی فنڈ پر 100 روپے ٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔

وکیل عاصمہ حامد نے مؤقف اپنایا کہ مقننہ نے پروویڈنٹ فنڈ والوں کو سپر ٹیکس میں کسی حد تک چھوٹ دی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سیکشن 53 ٹیکس میں چھوٹ سے متعلق ہے، فنڈ کسی کی ذاتی جاگیر تو نہیں ہوتا ٹرسٹ اتھارٹیز سے گزارش کرتا ہے اور پھر ٹیکس متعلقہ کو دیا جاتا ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری تو شیڈول میں دی گئی ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، ایک مثال لے لیں کہ ابھی فنڈ پر 100 روپےٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب یہ کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکنڈ شیڈول میں  پروویڈنٹ فنڈ پر سپر ٹیکس سمیت ہر ٹیکس ہر چھوٹ ہوتی ہے۔

جسٹس جمال خان نے ایڈیشنل اٹارنی جزل سے مکالمہ کیا کہ  یہ تو آپ  محترمہ کو راستہ دکھا رہے ہیں، عاصمہ حامد نے مؤقف اپنایا کہ مقننہ حکومت کے لیے انتہائی اہم سیکٹر ہے، ٹیکس پئیرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا ایک حصہ اور سیکشن فور سی کو اکھٹا کرکے پڑھ رہے ہیں، شوکاز نوٹس اور دونوں کو اکھٹا کر کے پڑھ کر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سپر ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں۔

عاصمہ حامد  نے دلیل دی کہ جس بھی سال میں اضافی ٹیکس کی ضرورت ہو گی وہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ بتائے گا، ایک مخصوص کیپ کے بعد انکم اور سپر ٹیکس کم ہوتا ہے ختم نہیں ہوتا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی  نے ریمارکس دیے کہ آج کل تو ہر ٹیکس پیئر کو نوٹس آ رہے ہیں کہ ایڈوانس ٹیکس ادا کریں، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سپر ٹیکس ایڈوانس میں کیسے ہو سکتا ہے، ایڈوانس ٹیکس کے لیے کیلکولیشن کیسے کریں گے۔

عاصمہ حامد نے کہا کہ مالی سال کا پروفیٹ موجود ہوتا ہے اس سے کیلکولیشن کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پرامید
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز تیزی کا رحجان ، 100 انڈیکس نے 1 لاکھ 56 ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حدکو عبورکرلیا
  • منافع سمیٹنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بہتری، انڈیکس میں 950 پوائنٹس اضافہ
  • جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ