کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لیے فضائی سفر مہنگا ہونے پر بلوچستان ہائیکورٹ کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لیے فضائی سفر مہنگا ہونے اور پروازوں کی تعداد میں کمی پر سخت نوٹس لے لیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری بلوچستان، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لی ہیں۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ، جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس شوکت علی رخشانی نے درخواست گزار اختر محمد کاکڑ کی آئینی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لیے فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ کیا گیا ہے، اور پروازوں کی فریکوئنسی بھی جان بوجھ کر کم کی جا رہی ہے۔
عدالت نے مشاہدہ کیا کہ یہ طرز عمل نہ صرف شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ پاکستان کے آئین، سول ایوی ایشن ایکٹ، اور مسابقتی قوانین کی بھی ممکنہ خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ یہ وضاحت کرے، کیا انہوں نے قیمتوں اور سروسز پر نظر رکھنے اور مسافروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوئی عملی اقدامات کیے؟ اسی طرح کمپیٹیشن کمیشن کو بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ یہ تعین ہو سکے کہ کہیں ایئرلائنز کارٹل بنا کر مارکیٹ پر قبضہ تو نہیں کر رہیں۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وزارت ہوا بازی کی جانب سے تبصرہ داخل کرنے کے لیے مہلت مانگی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ جواب دہندہ نمبر 4 کو نوٹس بھجوا دیا گیا تھا، لیکن وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کوئٹہ ایئر پورٹ.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حکومتِ بلوچستان نے امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق یہ فیصلہ احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا ہے، اور موبائل فون ڈیٹا سروس 24 گھنٹوں کے لیے بند رہے گی۔ حکام نے بتایا کہ سروس آج رات 12 بجے تک بحال نہیں کی جائے گی۔ اس بندش کے باعث طلبا، کاروباری افراد اور آن لائن خدمات فراہم کرنے والے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے بیشتر کام متاثر ہو رہے ہیں۔
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ فیصلہ عوام کے تحفظ اور شہر میں ممکنہ ناخوشگوار واقعات سے بچاؤ کے لیے کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طویل عرصے تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رہی تھی۔ بعد ازاں صوبائی حکومت نے بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں 16 روز بعد انٹرنیٹ سروس بحال کی تھی۔