امریکہ نے چین کو دبانے کے لیے پالیسیاں متعارف کروانا جاری رکھا ہے، چینی وائٹ پیپر
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے “چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات سے متعلق متعدد امور پر چین کا موقف” کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا، جس میں چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حقائق اور متعلقہ معاملات پر چین کے موقف کو واضح کیا گیا۔بد ھ کے روز جاری کردہ وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 2018 میں چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی کشیدگی کے بعد سے امریکہ نے امریکہ کو برآمد کی جانے والی 500 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی چینی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں اور چین کو دبانے کے لیے پالیسیاں متعارف کروانا جاری رکھا ہے۔ چین نے مجبوراًاپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے بھرپور جوابی اقدامات اٹھائے۔ امریکہ نے حال ہی میں چین کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کیے، جن میں فینٹانل اور دیگر معاملات کے بہانے سے چین پر محصولات عائد کرنا، “ریسیپروکل محصولات” کے ساتھ مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کرنا، اور چین کی سمندری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کی صنعتوں کے خلاف پورٹ فیس سمیت دفعہ 301 تحقیقاتی پابندیاں تجویز کرنا وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اس نے ایک بار پھر امریکہ کی عمومی یکطرفہ اور غنڈہ گردی کو بے نقاب کر دیا ہے اور چین نے بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں اور قوانین و ضوابط کے مطابق ضروری جوابی اقدامات اٹھائے ہیں۔ وائٹ پیپر کے مطابق چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی بنیاد باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابیوں پر مبنی ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ چین کے ساتھ ملکر باہمی احترام، امن بقائے باہمی اور تعاون و مشترکہ کامیابیوں کے اصولوں کی بنیاد پر مساوی بنیادوں پر بات چیت اور مشاورت کے ذریعے ایک دوسرے کے خدشات کو حل کرے گا اور چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی صحت مندانہ، مستحکم اور پائیدار ترقی کو فروغ دے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات وائٹ پیپر اور چین
پڑھیں:
چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگلے دو تین ہفتوں میں چین کیلئے ٹیرف طے کرینگے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین پر منحصر ہے کہ ٹیرف کتنی جلدی نیچے آسکتے ہیں، اگلے دو تین ہفتوں میں چین کے لیے ٹیرف طے کریں گے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین اور روس کے ساتھ ہم نے ڈیل کرلی ہے، روسی صدر پیوٹن کے ساتھ جلد ملاقات ہوسکتی ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ کینیڈا سے کاریں نہیں چاہتے، کینیڈین کاروں پر عائد ٹیرف میں اضافہ ہوسکتا ہے، کینیڈا کے ساتھ ڈیل پر کام کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت ٹیرف میں کمی کرے گا۔