اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو بھجوائے گئے جعلی کیسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں، وزارت تجارت نے موت دعوی جات کے مسترد جعلی کیسز کی تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ گذشتہ تین برس میں ایس ایل آئی سی کو جعلی اموات کے 640 کیسز موصول ہوئے، 2022 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 224 کیسز موصول ہوئے، 2023 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 210 کیس موصول ہوئے۔
وزارت تجارت نے کہا کہ 2024 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 206 کیس بھجوائے گئے، موت دعوی جات کے جعلی 640 کیسز کو شواہد کی بنیاد پر مسترد کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعلی کیسز
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کی پراسرار ہلاکت، گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کا انکشاف
کراچی:شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن سیکٹر 51-C میں واقع ایک گھر سے 11 سالہ بچی آسیہ کی پھندا لگی لاش برآمد ہونے کا دلخراش واقعہ پیش آیا۔
ابتدائی طور پر واقعہ خودکشی معلوم ہو رہا تھا تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
پولیس کے مطابق مددگار 15 کو اطلاع شہری حارث کی جانب سے دی گئی تھی۔ اطلاع پر پولیس فوری موقع پر پہنچی جہاں محلے کی ایک خاتون نے بچی کو کمرے میں پھندے سے لٹکا ہوا دیکھا تھا۔
محلہ داروں نے کپڑے کی رسی کاٹ کر بچی کو نیچے اتارا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔
لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ آسیہ کی موت گلا گھونٹنے سے واقع ہوئی۔
پولیس کے مطابق نامعلوم ملزم یا ملزمان نے بچی کو پھندا لگا کر قتل کیا۔
افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مقتولہ کے والد نے قانونی کارروائی سے انکار کر دیا جس کے بعد پولیس نے سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
مزید یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ واقعے سے ایک رات قبل بچی کے والدین کے درمیان شدید جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد بچی کی والدہ گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی۔