اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو بھجوائے گئے جعلی کیسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں، وزارت تجارت نے موت دعوی جات کے مسترد جعلی کیسز کی تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ گذشتہ تین برس میں ایس ایل آئی سی کو جعلی اموات کے 640 کیسز موصول ہوئے، 2022 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 224 کیسز موصول ہوئے، 2023 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 210 کیس موصول ہوئے۔
وزارت تجارت نے کہا کہ 2024 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 206 کیس بھجوائے گئے، موت دعوی جات کے جعلی 640 کیسز کو شواہد کی بنیاد پر مسترد کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعلی کیسز
پڑھیں:
کراچی ایئر پورٹ سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودیہ جانے والے دو مسافر گرفتار
کراچی:سعودی عرب کے لیے روانگی کے دوران کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے دو مسافروں کو جعلی ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے مسافر محمد شہباز اور محمد عمر ڈرائیورز کے ورک ویزوں پر سعودی عرب جا رہے تھے۔ امیگریشن کے دوران ان کے ڈرائیونگ لائسنس مشکوک قرار دیے گئے جس کی جانچ کے بعد انکشاف ہوا کہ دونوں لائسنس جعلی ہیں۔
حکام کے مطابق دونوں لائسنس کلفٹن برانچ سے جاری شدہ ظاہر کیے گئے تھے، تاہم تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دونوں افراد نے کبھی بھی متعلقہ ڈرائیونگ لائسنس برانچ کا دورہ نہیں کیا تھا۔
دونوں افراد نے یہ جعلی لائسنس ایک ایجنٹ کے ذریعے حاصل کیے جس کے لیے فی کس 6 سے ساڑھے 7 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔دلچسپ امر یہ ہے کہ دونوں مسافروں کے ورک ویزوں پر اصلی پروٹیکٹر بھی لگا ہوا تھا جس سے یہ تاثر ملا کہ تمام کاغذی کارروائیاں مکمل ہیں۔
امیگریشن حکام نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کے حوالے کر دیا ہے جہاں مزید تحقیقات جاری ہیں۔