کراچی: میٹرک امتحان دینا طالبات کو مہنگا پڑگیا، موبائل فونز، قیمتی سامان اور رقم چوری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
شہرقائد میں میٹرک کا امتحان دینا طالبات کومہنگا پڑگیا جب کہ لیاقت آباد میں واقع کے ایم سی اسکول سے تین طالبات کے بیگز چوری ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق لیاقت آباد تھانے کے علاقے لیاقت آباد بی ون ایریا میں کے ایم سی اسکول سے تین طالبات کے بیگزچوری ہو گئے، میٹرک کی طالبات امتحان دینے صبح پہنچیں، بیگ جمع کرائے اورامتحان دینے بیٹھ گئیں۔
پیپرختم ہونے کے بعد جب دیکھا تو ان کے بیگ غائب تھے، بیگز میں موبائل فونز، قیمتی سامان اوررقم بھی موجود تھی۔
متاثرہ طالبات کے مطابق اسکول انتظامیہ نے طالبات کی مدد کرنے سے انکارکردیا جس پرمتاثرہ طالبات اوروالدین کا اسکول کے باہر احتجاج شروع کردیا۔
متاثرہ طالبات اوروالدین نے اعلیٰ حکام سے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے چوری شدہ بیگزبرآمد کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ اس حوالے سے جب متعلقہ تھانے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے لاعملی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6