اپنے پیغام میں علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے مزید کہا کہ آپ قرضے اتارنے کی بات کرتے ہیں، ہم حقوق کے استرداد کی بات کرتے ہیں۔ آپ وسائل نکالنے کی بات کرتے ہیں، ہم وسائل پر اختیار کی بات کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے لوگ سوال کرتے ہیں کہ کیا ہمیں وہی حق ملے گا جو باقی پاکستانیوں کو حاصل ہے؟ کیا ہماری زمینوں سے نکلنے والی دولت، ہمیں تعلیم، صحت، روزگار، اور خودمختاری دے گی؟ یا ہمیں صرف نعرے، وعدے، اور استحصال ہی ملے گا؟ اسلام ٹائمز۔ مرکزی امام جمعہ والجماعت سکردو علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے، وزیر اعظم، ریاستی ادارے اور گلگت بلتستان کے عوام کے نام جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہمارے پہاڑ صرف پتھر نہیں، یہ ہماری تاریخ، ہماری غیرت اور ہماری شناخت کا نشان ہیں، گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے معدنیات نکال کر قرضے اتارنے کا خواب دیکھنے سے پہلے ایک لمحہ رک کر یہ سوچیئے کہ کیا ان وسائل پر گلگت بلتستان کے عوام کا حق نہیں؟، کیا ہم ہماری سرزمین صرف تمہارے معاشی بحران کی قربانی دینے کیلئے رکھی گئی ہے؟۔ اپنے پیغام میں علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے مزید کہا کہ آپ قرضے اتارنے کی بات کرتے ہیں، ہم حقوق کے استرداد کی بات کرتے ہیں۔ آپ وسائل نکالنے کی بات کرتے ہیں، ہم وسائل پر اختیار کی بات کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے لوگ سوال کرتے ہیں کہ کیا ہمیں وہی حق ملے گا جو باقی پاکستانیوں کو حاصل ہے؟ کیا ہماری زمینوں سے نکلنے والی دولت، ہمیں تعلیم، صحت، روزگار، اور خودمختاری دے گی؟ یا ہمیں صرف نعرے، وعدے، اور استحصال ہی ملے گا؟

انہوں نے کہا کہ اگر ریاست واقعی مخلص ہے تو سب سے پہلے گلگت بلتستان کو آئینی شناخت، مکمل اختیارات، اور وسائل پر مقامی کنٹرول دیا جائے۔ پھر بات ہو گی کہ کیسے یہ خطہ نہ صرف اپنے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے ترقی کا مینار بن سکتا ہے اور بیرونِ ملک سے آنے والی کمپنیز سے شراکت داری کی جاسکتی ہے۔ علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ میری اپیل ہے اس حوالے سے گلگت بلتستان کے باشعور افراد سے، تعلیم یافتہ و ہونہار لوگوں سے، وکلاء و وزراء اور عہدیداروں سے کہ سب اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر اس خاک کی امانت داری میں کوتاہی نہ بھرتیں اور لوگوں کے حقوق کو پائمال ہونے سے بچائیں اور اپنی ذمہ داری کو بخوبی نبھائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے گلگت بلتستان کے کی بات کرتے ہیں کیا ہم ملے گا کہا کہ

پڑھیں:

سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے

پاکستان شوبز کے سینئر اداکار اور مصنف محمد احمد انٹرویو کے دوران اپنے بڑے بھائی کے انتقال کے دلخراش واقعے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے۔ 

اداکار محمد احمد کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ فلم ’کیک‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔ ایک مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے محمد احمد نے بتایا کہ انہیں گھر سے بھائی کی موت کی خبر ملی جو سن کر وہ بلکل سُن ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں فلم کیک کی شوٹنگ کے دوران ایک مزاحیہ سین کر رہا تھا جب موبائل فون پر ایک پیغام آیا کہ ’بھائی جان انتقال کر گئے‘۔ یہ پڑھ کر میں سن ہو گیا‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہدایتکار عاصم عباسی فوراً سمجھ گئے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ میں نے اُن سے چند منٹ بریک کی اجازت لی اور باہر جا کر بہت رویا۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا میں شوٹنگ روکنا چاہتا ہوں، لیکن میں نے کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔‘

محمد احمد کے مطابق وہ بڑے بھائی کے جنازے میں شریک نہ ہو سکے اور ان کے انتقال کے صرف تیسرے دن اسلام آباد جا کر اسی دن واپس کراچی آ گئے۔ محمد احمد نے شیکسپیئر کے قول ’The show must go on‘ کو ایک تلخ حقیقت قرار دیا۔

یاد رہے کہ اداکار محمد احمد سبات، بیٹیاں، ہم تم، برات سیریز سمیت کئی مشہور ڈراموں کا حصہ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دنوں پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں تاخیر سے ادائیگیوں کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ 

متعلقہ مضامین

  • سعودی  ولی عہد  محمد بن سلمان 22 ستمبر کو فلسطینی ریاست پر خوشخبری دیں گے، مولانا طاہر اشرفی کا دعویٰ
  • پاکستان ارض حرمین شریفین کا دفاع کرے گا ‘ علامہ طاہراشرفی
  • علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ملتان میں استاد العلماء علامہ سید محمد تقی نقوی سے اہم ملاقات
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی