سرکاری ہسپتالوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ ریفرل سسٹم نافذ کرنیکا فیصلہ، گندم کی نقل و حمل کی اجازت، مریم نواز کا سروسز ہسپتال دورہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) کاشتکار بھائیوں کے لئے حکومت پنجاب نے صوبہ سے گندم کی نقل و حمل کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔ بین الصوبائی سرحدوں پر گندم کی آمدورفت پرروک ٹوک نہیں ہوگی۔ پنجاب سے گندم کی نقل و حمل کی اجازت سے کاشتکار کو فصل کا پورا فائدہ مل سکے گا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے گندم کے لئے ڈی ریگولیشن اور فری مارکیٹ پالیسی جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ نجی سیکٹر کے ذریعے گندم خریداری کی جائے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف چیئرمین پی اینڈ ڈی نبیل اعوان کی رہائش گاہ گئیں اور چیئرمین پی اینڈ ڈی نبیل اعوان اور اہل خانہ سے والدہ مرحومہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے مرحومہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اور بلند درجات کی دعا کی۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ ریفرل سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سرکاری ہسپتالوں میں ریفرل سسٹم کے نفاذ کیلئے جامع پلان طلب کر لیا ہے۔ مراکز صحت، ہیلتھ کلینک اور چھوٹے ہسپتالوں سے سپیشلائزڈ ہسپتالوں میں مریضوں کا بے جا لوڈ کم کرنے کے لئے فول پروف ریفرل سسٹم نافذ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں ہیلتھ ریفارمز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹیکساس، جدہ، دوحہ کی طرز پر لاہور میں سٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل سٹی قائم کیا جائے گا۔ عالمی معیار کے میڈیکل سٹی کے قیام کے لئے پروفیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ میڈکل سٹی لاہور میں بہترین پرائیویٹ ہسپتال قائم کرنے کے لئے بنیادی سہولتیں حکومت پنجاب فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے میڈیکل سٹی لاہور کے لئے مناسب مقام پر اراضی مختص کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں میڈیکل سٹی اتھارٹی کے قیام کی اصولی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں میڈیکل سٹی قائم کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ڈسٹرکٹ لیول پر سٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل فیسلٹی قائم کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔ سرکاری ہسپتالوں سے متعلق امور کے لئے خصوصی ہیلپ لائن 999 بھی قائم کی جائے گی۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے آفس سے واپسی پر اچانک سروسز ہسپتال کا دورہ کیا۔ ایمرجنسی وارڈ کا تفصیلی معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے مریضوں کو دستیاب سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لیا اور وارڈ میں مریضوں کے علاج کا مشاہدہ کیا۔ ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں اور تیمارداروں سے ادویات کی دستیابی کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے سروسز ہسپتال کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ایمرجنسی میں زیر علاج مریضوں سے بات چیت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ننھے مریض سے ہلکی پھلکی گفتگو کی، خواتین سے مصافحہ کیا اور حال چال بھی دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جناح اور میو ہسپتال میں ایکشن لینے سے ہسپتالوں کے حالات میں بہت بہتری آئی۔ جناح ہسپتال میں ادویات ڈبوں میں بند پڑی تھیں لیکن مریضوں کو نہیں مل رہی تھیں، فوری ایکشن کی وجہ سے مریضوں کو ریلیف ملا۔ سروسز ہسپتال سے خوش ہوکر جارہی ہوں، کسی نے نہیں کہا کہ ادویات باہر سے لانی پڑیں، مریضوں کو انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا۔ ہسپتالوں میں انائونسمنٹ ہورہی ہیں حکومت مفت میڈیسن دے رہی ہے، اگر آپ سے کوئی پیسے لے تو آپ نے نہیں دینے۔ عوام کے لیے ہسپتالوں کو چیک کرنا وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ کا م نہیں کرے گا تو نیچے والے لوگ کیسے کام کریں گے۔ فیلڈ میں جاکر حالات کا جائزہ لینا وزیراعلیٰ کا کام ہے، آفس میں کرسی پر نہیں بیٹھ سکتی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ وزیراعلی کا کام ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے رہنا نہیں۔ادویات فراہم کرنا حکومت کا کام ہے، مریضوں نے میڈیسن بازار سے نہیں لینی۔ ہسپتالوں میں کیبنٹ رکھوا دیئے ہیں، مریضوں کو نظر آتا ہے کہ جو ادویات چاہیے وہ یہاں دستیاب ہیں۔ میرا کام پنجاب کے عوام کے مفاد میں بہترین فیصلے کرنا ہے، اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نوازشریف نے سرکاری ہسپتالوں سٹیٹ ا ف دی ا رٹ سروسز ہسپتال ہسپتالوں میں ریفرل سسٹم میڈیکل سٹی مریضوں کو مریم نواز گندم کی کے لئے
پڑھیں:
متاثرین کے نقصان کا ازالہ کرینگے، کسی جگہ پر قبضہ ہونا کمشنر، ڈپٹی کمشنر کی ناکامی: مریم نواز
لاہور+ ننکانہ صاحب+ واربرٹن+سانگلہ ہل ( نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ ناگاران) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ننکانہ صاحب کے دیہات پہنچ گئیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ننکانہ صاحب شہر اور دیہات کا ڈھائی گھنٹے طویل مسلسل دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ننکانہ صاحب میں سیلابی ریلوں سے بچاؤ کے لئے دو فلڈ ڈرین بنانے کا اعلان کیا۔ ننکانہ صاحب کی روڈز اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ننکانہ صاحب کی بیوٹیفکیشن کا پلان دو ہفتے میں طلب کیا اور اس کے لئے فنڈز کے جلد از جلد اجراء کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ضلع ننکانہ صاحب کے لئے الیکٹرک بسوں کی تعداد بڑھانے کا اعلان بھی کیا۔اور ننکانہ صاحب کو ماڈل سٹی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے سکول کے سامنے زیبرا کراسنگ اور سائن بورڈ یقینی بنانے کی ہدایت کی اور روٹی کے نرخ کنٹرول کرنے کا حکم دیا۔ مریم نواز شریف نے ننکانہ صاحب کے لئے کلینک آن ویل کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا اور شہر کے داخلی راستوں، روڈز کو بہتر بنانے اور شہر کی مرکزی سڑک کے اطراف میں بہترین شولڈر بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈفرکھوکھراں اور دیگر دیہات کو مثالی گاؤں سکیم میں شامل کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے جسلانی موڑ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب سے متاثرہ گھروں اور زرعی اراضی کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے میراں پور گاؤں میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی سامان کی تقسیم کا آغاز کیا۔ پی ڈی ایم اے سیلابی ریلے سے متاثرہ خاندانوں کو خصوصی کٹ، مچھر دانی اور ملبوسات فراہم کررہی ہے۔ مریم نواز شریف نے سیلاب متاثرین سے ملاقات اور بات چیت کی۔ بزرگ خواتین نے مثالی گاؤں بنانے کے اعلان پر وزیرعلیٰ مریم نواز شریف کو دعائیں دیں۔ مریم نواز شریف نے سب خواتین سے باری باری ہاتھ ملایا اور کہا کہ ’’تہانوں ملن آئی آں، تے گلاں وی کرنیاں نے‘‘۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ننکانہ صاحب کے علاقے دھولار چوک، گوردوارہ جنم استھان چوک، ڈی پی ایس چوک، بیری چوک، چونگی چوک، ریلوے روڈ، پیر احمد شاہ روڈ اور مانانوالہ پھاٹک کے علاقوں کا بھی دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو دیکھ کر عوام کا جم غفیر لگ گیا اور بچے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے پاس آگئے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے بچوں کو سویٹس کے تحائف پیش کیے، بچوں سے بات چیت کی۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے سیلابی ریلوں اور بارشوں پر انتظامیہ کے اقدامات کے بارے میں دریافت کیا۔ مریم نواز شریف نے ڈپٹی کمشنر آفس میں ننکانہ صاحب کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے سیلابی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ننکانہ صاحب میں ندی نالے اور نہروں کے اوور فلو ہونے سے 1525 ایکڑ رقبہ زیر آب آگیا۔ وزیراعلیٰ نے ننکانہ صاحب میں ہمت کارڈ کے مستفید افراد کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا۔ ننکانہ صاحب میں اپنی چھت، اپنا گھر پراجیکٹ کے تحت 788 لون جاری کیے جا چکے اور 400گھر زیر تعمیر ہیں۔ سبسڈی پر 176 گرین ٹریکٹرز دیئے گئے، گندم کے کاشتکاروں کو بیس ٹریکٹرز مفت ملے۔ ننکانہ صاحب میں 267 لائیو سٹاک، 1715 منیارٹی کارڈدئیے گئے اور 242 زرعی ٹیوب ویل سولر سکیم میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلابی ریلوں سے متاثرہ فصلوں اور لائیو سٹاک کے نقصان کا ازالہ کریں گے۔ سیلابی ریلے سے گرنے والے کچے گھروں کے مکینوں کی مالی معاونت کی جائے گی۔ کسی جگہ پر قبضہ ہونا متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور کمشنر کی ناکامی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ ماضی میں پنجاب کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا، دیکھ کر دل کڑھتا ہے۔ عوام کے مسائل کے حل کیلئے مجھے بہت زیادہ فکرہوتی ہے۔ عوام کی خدمت مہربانی نہیں، میرا فرض ہے۔ جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ڈی سی آفس ننکانہ صاحب سے بغیر شیڈول ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال پہنچ گئیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی اور دیگر وارڈز کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ہسپتال میں موجود مریضوں اور تیمارداروں سے دستیاب سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ہر مریض سے مفت میڈیسن کے بارے میں دریافت کیا اور پرچیاں چیک کیں۔ مریم نواز نے ہسپتال کی مرکزی انتظارگاہ میں دستیاب میڈیسن اور ان کی تعداد بورڈ پر آویزاں کرنے کو سراہا۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کی آمد، تشخیص اور ادویات کی فراہمی کا کا وقت چیک کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہر مریض کی اوسطاً ڈیڑھ گھنٹے کے اندر تشخیص اور ادویات کی فراہمی پر اظہار تحسین کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کا واربرٹن کے سیلاب متاثرہ دیہات کا دورہ، کسانوں کے نقصان کے ازالے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے کسانوں کی فصلوں کو ہونے والے نقصان کا مکمل ازالہ کیا جائے گا، اور دیہی علاقوں میں صفائی اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات جاری ہیں۔ دوسری جانب مریم نواز نے قلات میں قتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب کارروائی پر اظہار تشکر کیا۔ وزیراعلیٰ نے 8 دہشتگردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔