میانمار کے کیمپوں سے مزید 21 پاکستانی شہری بازیاب، سفارتخانے کی کوششیں رنگ لے آئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
تھائی لینڈ / میانمار: میانمار کے خطرناک اسکیم کمپاؤنڈز (کیمپوں) سے مزید 21 پاکستانی شہریوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ یہ افراد انسانی اسمگلنگ اور جھوٹی نوکریوں کے جھانسے میں آکر پھنس گئے تھے، جہاں ان سے جبری مشقت لی جاتی تھی۔
پاکستان کی سفیر رخسانہ افضال نے متاثرہ پاکستانیوں کو بینکاک سے وطن روانہ کیا۔ یہ میانمار سے واپس آنے والا دوسرا گروپ ہے، تاہم ابھی بھی لگ بھگ 500 پاکستانی مرد و خواتین ایسے کیمپوں میں قید ہیں۔
بازیاب ہونے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں 1000 سے 1500 ڈالر کی نوکری کا لالچ دے کر برما بلایا گیا، لیکن وہاں پہنچنے کے بعد تشدد، بدسلوکی اور محنت مزدوری پر مجبور کر دیا گیا۔
متاثرہ نوجوانوں نے اپیل کی ہے کہ پاکستانی نوجوان ایسے فراڈیوں کے جھانسے میں نہ آئیں اور برما یا دیگر ملکوں کا غیر قانونی سفر ہرگز نہ کریں۔
پاکستانی سفارتخانے کی بروقت کارروائی اور کوششوں کی بدولت ان افراد کو بازیاب کرا کر وطن واپسی ممکن بنائی گئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری ہے، وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید ہو گئے۔ خان یونس میں بارود کی بارش کے دوران 11 افراد زندہ جل گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی شہریوں کا نیتن یاہو کے خلاف احتجاج جاری ہے، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ کے دوران کئی افراد گرفتاری ہوئے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کرکے صبح سے مزید 28 فلسطینیوں کو شہید کردیا، خان یونس میں بارود کی بارش سے 11 افراد زندہ جل گئے۔
غزہ میں شہدا کی تعداد 51266 ہوگئی، جبکہ 11 ہزار افراد لاپتا ہیں، عمارت، خیموں ساتھ اسرائیلی فوج نےغزہ کی مشینری کوبھی نشانے پر رکھ لیا۔ ملبہ اٹھانے والے اور ریسکیو آپریشن میں شامل 40 بھاری گاڑیاں تباہ کر دیں۔
دوسری جانب غزہ میں جاری جنگ کیخلاف اسرائیلی شہریوں نے بھی احتجاج شروع کر دیا ہے۔ تل ابیب میں اسرائیلی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی کی فوری اپیل کی ہے۔ اس احتجاج میں کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مختلف ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور فلسطینیوں کی حالت زار کو مدنظر رکھتے ہوئے معاہدے کی میز پر آئے۔ تاہم اسرائیلی حکام نے کسی بھی قسم کی جنگ بندی کے امکانات کو رد کیا ہے۔