جمعرات اور جمعہ کے روز کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
محکمہ موسمیات پاکستان نے جمعرات اور جمعہ کے روز ملک کے کئی علاقوں میں بارشوں کی پیش گوئی کردی ہے۔
جمعرات کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں دن کے دوران موسم گرم اور خشک جبکہ دوپہر کے بعد خیبر پختونخوا، کشمیر ،گلگت بلتستان، پنجاب، اسلام آباد اور وسطی بلوچستان میں چند مقامات پر مطلع جزوی ابرآلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں یا آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور بعض مقامات میں ژالہ باری کا بھی کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ جمعہ کے روز بھی کشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع ابرآلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بارشوں کی پیشگوئی، بادل کہاں کہاں برسیں گے؟
جمعہ کے روز خیبر پختونخوا، کشمیر ،گلگت بلتستان، بالائی اور وسطی پنجاب، اسلام آباد اور شمال مشرقی بلوچستان میں مطلع جزوی ابرآلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اس دوران چند مقامات پر ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اورخشک رہنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارشیں بہار ژالہ باری محکمہ موسمیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بہار ژالہ باری محکمہ موسمیات جمعہ کے روز علاقوں میں کے علاوہ
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ۔ آئینی بنچ میں زیر سماعت سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں جمعرات کو ٹیکس پیئرز کے وکیل خالد جاوید نے دلائل کا آغاز کیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ٹیکس پیئرز کے وکیل خالد جاوید نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ پالیسی میکنگ اور ٹیکس کلیکٹر دو مختلف چیزیں ہیں۔ ٹیکس کلیکٹر ایف بی آر میں سے ہوتے ہیں جو ٹیکس اکٹھا کرتے ہیں، پالیسی میکنگ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر میں پالیسی میکر ہوں تو میں ماہرین سے پوچھوں گا کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہے یا نقصان۔(جاری ہے)
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے پارلیمنٹیرین عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ عوام کے مسائل کیا ہیں۔
وکیل خالد جاوید نے موقف اپنایا کہ قومی اسمبلی میں آج تک کسی ٹیکس ایکسپرٹ کو بلا کر ٹیکس کے نفع نقصان پر بحث نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ سپر ٹیکس کے حامی ہیں، قومی اسمبلی میں ایسی بحث نہیں ہو سکتی جو ایک کمیٹی میں ہوتی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ یہی سوال ہم نے ایف بی آر کے وکلا سے پوچھا تھا، ایف بی آر کے وکلا نے جواب دیا تھا مختلف چیمبرز آف کامرس سے ماہرین کو بلایا جاتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مختلف کمیٹیاں ہیں لیکن کمیٹیوں کے کام کے کیا نتائج ہوتے ہیں، یہ آج تک نہیں بتایا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اصول تو یہ ہے کہ ٹیکس نافذ کرنے سے پہلے ماہرین کی رائے ہونی چاہیے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے ہونی چاہیے کہ اگر 10 فیصد ٹیکس لگ رہا ہے تو کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔