اسرائیلی ایئرفورس کا طیارہ لبنان میں گر کر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لبنان (اوصاف نیوز)لبنا ن کے پہاڑی علاقے میںاسرائیلی ایئرفورس کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی ایئرفورس نے اس حوالے سے یا معلومات کے لیک ہونے پر کسی بھی قسم کی تشویش کا اظہار نہیں کیا ۔
جبکہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے اسرائیلی ایئر فورس کا طیارہ مارگرایا .
رپورٹس کے مطابق حادثے میں اسرائیلی فوجی ڈرون فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہونے کا بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر حوثی فوج کے ترجمان کا بھی بیان سامنے آیا کہ امریکی ڈرون کو ضلع الجوف میں مار گرایا گیا ہے۔اس سے قبل رواہ ماہ بھارت کے ضلع گجرات کے علاقے جام نگر میں لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا، حادثہ طیارے میں تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا۔
یاد رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جب کہ بھارتی فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے، اس سے قبل 2 اپریل 2025 کو بھی بھارتی فضائیہ کا طیارہ مہسانہ شہر کے قریب گر کرتباہ ہوگیا تھا۔
گزشتہ ماہ بھی بھارتی فضائیہ کے ایک دن میں 2 طیارے گرکر تباہ ہوگئے تھے، نومبر2024 میں بھی مگ 29 لڑاکا طیارہ آگرہ اترپردیش کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ : اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کیخلاف اپیل مسترد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گر کر تباہ کا طیارہ
پڑھیں:
حزب اللہ لبنان کیساتھ نئی اسرائیلی جنگ کے یقینی ہونے سے متعلق عبری میڈیا کا انتباہ
غاصب صیہونی رژیم کے عبری میڈیا نے قابض اسرائیلی فوج سے نقل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تل ابیب کیجانب سے لبنانی مزاحمت کیخلاف جنگ کا ایک نیا دور شروع کیا جا رہا ہے جبکہ اس کی وقوع پذیری میں صرف 1 ہی سوال باقی ہے اور وہ یہ کہ "آج یا کل؟" اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب لبنانی حکومت، قابض صیہونی رژیم کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی "مکمل پاسداری" پر عمل پیرا اور قابض صیہونی رژیم، اس معاہدے میں مندرج اپنے عہد و پیمان کی روزانہ کی بنیاد پر کھلی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے، عبری زبان کے اسرائیلی اخبار معاریو نے قابض اسرائیلی فوج سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں لبنانی فوج کی جانب سے وعدوں کی عدم پاسداری اور "حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں ناکامی" پر گہری تشویش ہے۔
فوجی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے معاریو نے خبردار کیا کہ تل ابیب میں، حزب اللہ لبنان کے خلاف جنگ کا ایک نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے کہ جس کے حوالے سے اب صرف اور صرف "وقت کا سوال" ہی باقی ہے۔ عبری اخبار نے لکھا کہ قابض صیہونی رژیم نے اس مسئلے کو "لبنان-اسرائیل مسئلے" سے ہٹا کر "لبنان-لبنان مسئلے" میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے بھی اس مسئلے کو "ادارہ جاتی مسئلہ" بنانے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔
ادھر لبنانی میڈیا نے بھی اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم اور لبنان کے درمیان "جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی" نے لبنانی فوج کو مطلع کر دیا ہے کہ صیہونی رژیم، جنوبی لبنان میں عیترون کے علاقے پر عنقریب حملہ کر دے گی لہذا اس علاقے میں واقع اسکولوں اور سرکاری عمارتوں کو خالی کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں نیوز لیٹر نامی صیہونی ای مجلے نے بھی اعلان کیا ہے کہ لبنان کے خلاف اسرائیلی حملہ طے شدہ ہے تاہم اس حملے کا وقت یا جگہ تاحال نہیں بتائی گئی۔