اسلام آباد:

عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی رپورٹ  مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس منشیات و جرائم کے خاتمے کے بجائے وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہے۔

تعلیمی اداروں میں  منشیات کے استعمال کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی،  جس میں عدالت نے اسلام آباد پولیس کی رپورٹ قانون کے خلاف قرار دیتے ہوئے کارروائی کا عندیہ دیا اور ریمارکس دیے کہ اسلام آباد پولیس کی رپورٹ قانون سے موافق نہیں۔

عدالت نے اسلام آباد پولیس کے رپورٹ مرتب کرنے والے اے آئی جی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

قبل ازیں اسلام آباد پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا کہ وی آئی پیز کی ڈیوٹی زیادہ حساس ہے وقت بھی زیادہ لگتا ہے۔ پولیس لا اینڈ آرڈر کی صورتحال برقرار رکھنے میں مصروف ہے۔

بعد ازاں جسٹس انعام امین منہاس نے تحریری  حکم جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ عدالت کے سامنے اسلام آباد پولیس کے جواب کی نشاندھی کی گئی۔ اسلام آباد پولیس نے منشیات کرائم کے خاتمے کے بجائے کہا  کہ وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہیں۔

عدالت نے کہا کہ پولیس کی (تعلیمی اداروں میں) منشیات کرائم کے خاتمے میں دلچسپی میں کمی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے۔ رپورٹ قانون کے مطابق درست نہیں۔ جس پولیس افسر نے رپورٹ مرتب کی ہے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو۔ اس قسم کی رپورٹ جمع کرانے پر کیوں نہ کارروائی کی جائے۔ قانون کے مطابق ذمے داری نبھانے سے نااہلی پر کیوں نہ کارروائی کی جائے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد پولیس عدالت نے پولیس کی کی رپورٹ کے خاتمے

پڑھیں:

حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

رپورٹ کے ماطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق شاہ زیب سہیل ایڈووکیٹ کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حمیرا کے گھر والوں سے رابطہ ہوا ہے۔ مرحومہ اداکارہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے۔ حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے اس کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے گھر والوں سے پوچھیں کہ وہ مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے 16 اگست کوتفصیلی  رپورٹ طلب کرلی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر کی موت 7 اکتوبرکو ہوئی جبکہ ان کا فون فروری 2025 تک استعمال ہوا۔ فون کھلا تھا میک اپ آرٹیسٹ کا فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ اس فون کے بعد واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کردی گئی۔ میک اپ آرٹیسٹ کوبھی بلایا جائے۔ حمیر اصغر کے بھائی اور دیگر کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس رپورٹ میں واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا جائے۔

تفتیشی افسر کے مطابق اگر ثبوت ملے تو ہم خود مقدمہ درج کرلیں گے۔ درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا
  • عمرایوب کے اکتوبر 2024 کے احتجاج سے متعلق مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے سینئر پی ٹی آئی رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
  • اسلام آباد؛ سیلاب میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش جاری، سینیٹ کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: سی ڈی اے کی تحلیل کا حکم برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
  • گھوٹکی: جرائم پیشہ عناصر سے رابطوں اور ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر 6 پولیس اہلکار برطرف
  • سی ڈی اے ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری