ن لیگ اور پی پی کا ہمارے اندرونی معاملات سے کیا لینا دینا ہے؟ عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب—فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت خود کہتی ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان معافی مانگیں اس کا مطلب سیاسی کیس ہے۔
اسلام آباد کی ضلع کچھری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ جوڈیشل اور پولیس سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں گروپنگ کی بات ہوتی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ہمارے اندرونی معاملات سے کیا لینا دینا ہے؟
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما، قائدِ حزب اختلاف عمرایوب کے حلقے میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ معدنیات بل پاس کرنا نہ کرنا صوبائی اسمبلی اور صوبائی حکومت کا معاملہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ گرینڈ الائنس کے معاملے پر ہماری جدوجہد جاری ہے، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کو کہوں گا کہ ہم سب کو بلائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ پی ٹی ا ئی عمر ایوب
پڑھیں:
ظہران ممدانی میئر بنے تو نیویارک کو فنڈز دینا مشکل ہوگا، ٹرمپ کا انتباہ
امریکی صدر نے اپنے انٹرویو میں بالواسطہ طور پر اینڈریو کومو کی حمایت بھی کر دی۔ ان کا کہنا تھا اگر انتخاب ایک برے ڈیموکریٹ اور ایک کمیونسٹ کے درمیان ہے تو میں ہمیشہ برے ڈیموکریٹ کو ترجیح دوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ظہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہوئے تو ان کے لیے نیو یارک شہر کو  وفاقی فنڈز دینا مشکل ہو جائے گا۔ اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ اگر نیویارک کو کوئی کمیونسٹ چلائے گا تو وہاں فنڈ بھیجنا صرف پیسوں کا ضیاع ہوگا۔ ٹرمپ نے ظہران ممدانی کا موازنہ سابق میئر بل ڈی بلاسیو سے کیا، انہوں نے کہا کہ بل ڈی بلاسیو  ناکام میئر تھا، لیکن ظہران ممدانی اس سے بھی زیادہ خراب کارکردگی دکھائے گا۔ ٹرمپ نے انٹرویو میں بالواسطہ طور پر اینڈریو کومو کی حمایت بھی کر دی۔ ان کا کہنا تھا اگر انتخاب ایک برے ڈیموکریٹ اور ایک کمیونسٹ کے درمیان ہے تو میں ہمیشہ برے ڈیموکریٹ کو ترجیح دوں گا۔
 
 یاد رہے کہ نیویارک میئر کا الیکشن آج ہو رہا ہے، جس میں ظہران ممدانی کا مقابلہ نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن حریف رٹیس سلوا سے ہے، تاہم  سروے میں ظہران ممدانی کی پوزیشن کو دیگر امیدواروں کی نسبت مستحکم قرار  دیا گیا ہے۔ سروے کے مطابق ظہران ممدانی کو 44 فیصد، کومو کو 33 فیصد اور سلوا کو 14 فیصد مقبولیت حاصل ہے۔ ظہران ممدانی نے واضح کیا ہے کہ وہ کامیاب ہوئے تو گھروں اور دفاتر کے کرائے منجمد کر دیں گے، شہر میں مفت ٹرانسپورٹ ہوگی اور چائلڈ کیئر کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔