ریاستی حکومت نے کنگنا رناوت کے زائد بجلی کے بل کا دعویٰ مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ہماچل پردیش اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ لمیٹڈ (HPSEBL) نے منڈی کی بی جے پی ایم پی اور بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس بجلی کے بل کی تاخیر سے ادائیگی کا ریکارڈ ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ کی جانب سے یہ جواب کنگنا رناوت کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منظرِعام پر آیا ہے جس میں انہوں نے کنگنا کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے زائد بجلی کے بل کی وجہ تاخیر سے ادائیگی قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ اداکارہ اور رکنِ پارلیمان کنگنا رناوت نے منڈی ضلع کے ایک عوامی اجتماع میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ان کے منالی والے گھر کا تقریباً ایک لاکھ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول ہوا ہے حالانکہ وہ وہاں رہتی بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’بھیڑیوں کا غول‘ قرار دیا۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
اس بیان کے ردعمل میں وزیراعلیٰ ہماچل پردیش، سکھویندر سنگھ سکھو، نے گجرات میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ وہ کنگنا کے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے کیونکہ وہ اکثر اس طرح کی باتیں کرتی ہیں۔
ہماچل پردیش اسٹیٹ الیکٹریسٹی بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سندیپ کمار کے مطابق، 22 مارچ 2025 کو جاری ہونے والا 90,384 روپے کا بل جنوری اور فروری 2025 کی بجلی کے استعمال اور 32,287 بھارتی روپے کے پرانے واجبات پر مشتمل تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنگنا رناوت بجلی کے
پڑھیں:
بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج پیش ہوگا، حجم ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان
بلوچستان حکومت مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج شام 4 بجے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرے گی، بجٹ کی منظوری سے قبل کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ ایک بار پھر سرپلس ہوگا اور اس کا مجموعی حجم 1000 ارب روپے سے تجاوز کر سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو وفاقی محاصل سے 743 ارب روپے کی خطیر رقم موصول ہونے کی توقع ہے، جس میں قابل تقسیم محاصل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل سے براہ راست منتقلیاں شامل ہیں۔ یہ رقم نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبے کو فراہم کی جائے گی، جبکہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بلوچستان کو وفاقی ذرائع سے 70 ارب روپے زائد ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
صوبائی محاصل کی مد میں بلوچستان کو ٹیکسوں اور نان ٹیکس آمدن سے 150 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 700 ارب روپے سے زائد اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 240 ارب روپے سے زائد رقم مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ ترقیاتی بجٹ کے ذریعے حکومت بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت اور امن و امان کے شعبوں کو ترجیح دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ذرائع کے مطابق تعلیم کے شعبے کے لیے 160 ارب، امن و امان کے لیے 100 ارب، جبکہ صحت کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے۔
علاوہ ازیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بھی متوقع ہے، جس کا اعلان وفاقی حکومت کی پالیسی سے ہم آہنگ ہو کر بجٹ تقریر کے دوران کیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ ایک متوازن، مالی نظم و ضبط پر مبنی اور عوام دوست دستاویز ہوگی، جو صوبے کی ترقیاتی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں