ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا ہے، زر مبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر 15,752.7 ملین ڈالر ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے زر مبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر 15,752.7 ملین ڈالر ہوگئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تحویل میں زرمبادلہ ذخائر 10,699.
یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ ذخائر میں ہفتہ وار بنیاد پر اضافہ، مجموعی طور پر کمی ریکارڈ
اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 23 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیٹ بینک اضافہ ریکارڈ پاکستان زرمبادلہ سیال ذخائرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک اضافہ ریکارڈ پاکستان زرمبادلہ سیال ذخائر زر مبادلہ کے کے ذخائر میں سیال ذخائر اسٹیٹ بینک ملین ڈالر
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔