شہریوں کیلئے اہم خبر، نادرا نےعوامی سہولیات بند کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفشز میں شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کردیا, یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے ملک بھر کے جنرل پوسٹ آفسز ( جی پی اوز) میں شناختی کارڈ سے متعلق خدمات فراہم کرنے والی سہولت کو بند کردیا۔
نادرا نے تین سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کیلئے یہ قدم اٹھایا تھا، جس میں قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس اپ ڈیٹ اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلیوں سمیت دیگر سہولتیں شامل تھیں۔
اس مقصد کے لئےنادرا نے پاکستان پوسٹ کے ساتھ 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے جی پی اوز میں مخصوص کاؤنٹرز قائم کیے تھے۔
خدمات کی فراہمی اور نادرا کے مرکزی سروس سینٹرز میں رش کو کامیابی سے کم کرنے کے باوجود، یہ اقدام قابل ذکر توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا، عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔
سروس کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسلام آباد؛ جعلسازی سے تین بچوں کو اپنے بچے ظاہر کرکے بیرون ملک جانے والے 5 مسافر آف لوڈ
اسلام آباد:ایف آئی اے امیگریشن نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے جعلسازی سے بچے ظاہر کرکے ہانگ کانگ جانے والے 5 مسافروں کو آف لوڈ کر دیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مسافر بذریعہ تھائی لینڈ وزٹ ویزے پر ہاکنگ کانگ جا رہے تھے۔ مسافروں میں بشری، امجد علی، علیزے شاہین، محمد عدنان اور ذیشان علی خان شامل ہیں۔ مسافر امجد علی خاتون مسافر بشریٰ کا حقیقی بیٹا ہے جبکہ دیگر مسافروں کو بچے ظاہر کر کے بیرون ملک لے جانے کی کوشش کی گئی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق علیزے شاہین، محمد عدنان اور ذیشان علی نامی مسافر بشریٰ نامی خاتون مسافر کے حقیقی بچے نہیں ہیں۔
مسافروں کے گھر والوں نے فی کس 1 کروڑ 50 لاکھ روپے ایجنٹ کو ادا کیے اور ایجنٹ نے جعل سازی کرتے ہوئے تینوں بچوں کے نادرا ریکارڈ کو تبدیل کیا۔
ایجنٹ نے بھاری رقوم وصول کر کے تینوں بچوں کو اعجاز علی کے فیملی ریکارڈ میں شامل کیا اور تینوں مسافروں کو نادرا ریکارڈ میں اعجاز علی کے بچے ظاہر کیا جبکہ نادرا ریکارڈ میں تینوں مسافروں کا پتہ صوابی ظاہر کیا گیا۔
تفتیش کے مطابق علیزے شاہین، محمد عدنان اور ذیشان علی کا تعلق سرگودھا، اٹک اور خوشاب سے ہے۔
مسافروں کو ایئرپورٹ میں فیسیلیٹیشن دینے میں ملوث پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے اہلکار کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا جبکہ اہلکار سے رابطے میں ملوث عناصر کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کر لی گئی۔
مسافروں کو مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔ نادرا اور پاسپورٹ اہلکاروں کے ملوث ہونے کے حوالے سے بھی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا۔