Daily Ausaf:
2025-06-05@21:17:35 GMT

شہریوں کیلئے اہم خبر، نادرا نےعوامی سہولیات بند کر دیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفشز میں شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کردیا, یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔

تفصیلات کےمطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے ملک بھر کے جنرل پوسٹ آفسز ( جی پی اوز) میں شناختی کارڈ سے متعلق خدمات فراہم کرنے والی سہولت کو بند کردیا۔

نادرا نے تین سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کیلئے یہ قدم اٹھایا تھا، جس میں قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس اپ ڈیٹ اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلیوں سمیت دیگر سہولتیں شامل تھیں۔

اس مقصد کے لئےنادرا نے پاکستان پوسٹ کے ساتھ 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے جی پی اوز میں مخصوص کاؤنٹرز قائم کیے تھے۔

خدمات کی فراہمی اور نادرا کے مرکزی سروس سینٹرز میں رش کو کامیابی سے کم کرنے کے باوجود، یہ اقدام قابل ذکر توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا، عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔

سروس کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

یونین کونسل میں بچے کی پیدائش پر اندراج سے متعلق نادرا کا اہم بیان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے عوامی آگاہی کے لیے پیغام شیئر کیا ہے جس میں شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی متعلقہ یونین کونسلوں میں بچوں کی پیدائش کی بروقت اور درست رجسٹریشن کو یقینی بنائیں۔

پاکستان میں وفاقی اور صوبائی قوانین کے مطابق بچے کے صرف قریبی رشتہ دار جن کے پاس درست شناختی کارڈ ہے وہ ہی یونین کونسل میں بچوں کی پیدائش کا اندراج کرنے کے مجاز ہیں۔

ان رشتہ داروں میں والدین (ماں یا باپ)، بہن بھائی، دادا دادی (ماں اور پھوپھی)، چچا اور خالہ (چاچا، تایا، پھوپھو، ماموں اور خالہ شامل ہیں۔)

نادرا نے اس بات پر زور دیا کہ پیدائش کا صحیح اندراج ایک قانونی ذمہ داری ہے اور سرکاری دستاویزات جیسے چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (سی آر سی)، جسے عام طور پر “ب -فارم” کہا جاتا ہے جاری کرنے کے لیے ضروری ہے۔

یونین کونسل میں پیدائش کے رجسٹر ہونے اور کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ اپ ڈیٹ ہونے کے بعد، والدین یا سرپرست بچے کا ب فارم حاصل کرنے کے لیے نادرا کے دفاتر جا سکتے ہیں۔

نادرا ب فارم کی فیس جون 2025
ب فارم نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ریکارڈ میں نوزائیدہ بچے کے اندراج کے لیے ایک ضروری دستاویز ہے۔

ب فارم ہر بچے کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے آبائی مقام سے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرے۔

نادرا ب فارم کی عام فیس 50 روپے ہے جبکہ رجسٹریشن اتھارٹی کی جانب سے 500 روپے میں ایگزیکٹو سروس بھی پیش کی جاتی ہے۔
مزیدپڑھیں:ٹام کروز کی مبینہ گرل فرینڈ کا پاکستان کیلئے خصوصی ویڈیو پیغام

متعلقہ مضامین

  • کوہاٹ، امامیہ علماء کونسل کے زیراہتمام امام خمینی رح کی برسی کا اجتماع
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ سے ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن سروس اکیڈمی مبشر توقیر شاہ کی الوداعی ملاقات، وزیر اطلاعات نے شاندار خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈ پیش کی
  • حج 2025 کی یاد میں خصوصی ڈاک ٹکٹ جاری، دنیا بھر کے کلیکٹرز کیلئے نایاب خزانہ
  • حج 2025: سعودی شعبہ صحت اب تک کتنے عازمین کو طبی سہولیات فراہم کرچکا ہے؟ اعداد و شمار جاری
  • یونین کونسل میں بچے کی پیدائش پر اندراج سے متعلق نادرا کا اہم بیان
  • ثناء یوسف قتل کیس: شناختی پریڈ کیلئے ملزم کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ
  • نادرا اسمارٹ کارڈ اسکینڈل، سابق چیئرمین طارق ملک سمیت 12افسران کیخلاف مقدمہ درج
  • نادرا اسمارٹ کارڈ اسکینڈل: سابق چیئرمین طارق ملک سمیت 12 افسران کیخلاف مقدمہ درج
  • سروس ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم، سب انسپکٹر ملازمت پر بحال
  • متحدہ علماء محاذ کے تحت فلسطین کیلئے امام خمینیؒ کا کردار و خدمات سیمینار