امریکہ نے پاکستانی نژاد شہری کو اندیا کے حوالے کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سٹی42: امریکہ نے 2008 کے حملوں کے الزام میں انڈیا کو مطلوب 64 سالہ پاکستانی نژاد کو بھارت کے حوالے کردیا۔
پاکستانی نژاد کینیڈین تہور حسین رانا کو امریکہ سے سپیشل فلائت میں بٹھا کر بھارت پہنچایا گیا، بھارتی تحقیقاتی ایجنسی اور خفیہ ایجنسی را کے اہلکار تہور رانا کے ساتھ بھارت گئے۔
انڈین میڈیا کے مطابق تہور حسین رانا کو دہلی کی پٹیالا ہاؤس کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
چین پر نافذ ٹرمپ ٹیرف آج 145 فیصد ہو گیا
بھارت کا دعویٰ ہے کہ تہور حسین رانا لشکرِ طیبہ کے رکن ہیں اور ان کا بھی 2008 کے بمبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں کردار تھا۔
امریکی سپریم کورٹ نے رواں ماہ تہور حسین کی امریکہ میں قیام کی درخواست مسترد کر دی تھی جہاں وہ لشکرِ طیبہ سے منسلک ایک اور حملے کی منصوبہ بندی میں کردار ادا کرنے کے جرم میں سزا کاٹ رہے تھے۔ اس سزا کے خاتمے کے بعد امریکی حکام نے انہیں بھارتی ایجنسی کے ایجنٹوں کے حوالے کر دیا۔
ایران کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ ہو گی، لیڈ اسرائیل کرے گا، ٹرمپ کا انکشاف
صدر ٹرمپ نےفروری میں تہور حسین رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے حوالے کر تہور حسین
پڑھیں:
امریکہ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘اعجازقادری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹا ف رپورٹر)چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے،جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے،ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔