سشمیتا سین کی سابقہ بھابھی مالی تنگی کے باعث آن لائن کپڑے بیچنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اداکارہ چارو اسوپا مالی مشکلات کے باعث آن لائن کپڑے بیچنے پر مجبور ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹیلی ویژن اداکارہ چارو اسوپا نے مالی مشکلات کے پیش نظر ممبئی چھوڑ کر اپنے آبائی شہر بیكانیر، راجستھان میں رہائش اختیار کر لی ہے۔
حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آیا جس میں چارو کو آن لائن کپڑے بیچتے ہوئے دیکھا گیا، جس پر ان کے مداحوں نے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، جبکہ کچھ نے ان کے نئے کاروبار پر حیرت کا اظہار کیا کیونکہ وہ اداکارہ سشمیتا سین کی بھابھی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Charu’s closet (@charuscloset)
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چارو نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی زیانا کے ساتھ ایک ماہ سے بیكانیر میں والدین کے گھر پر مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں رہائش مہنگی ہے، جہاں ماہانہ اخراجات ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک پہنچ جاتے ہیں، جس کی ادائیگی ان کے لیے ممکن نہیں تھی۔
اداکارہ نے کہا کہ شوٹنگ کے دوران بیٹی کو آیا کے ساتھ چھوڑنا ان کے لیے مشکل ہورہا تھا اس لئے وہ والدین کے گھر منتقل ہوگئیں۔
View this post on InstagramA post shared by Tellychakkar Official ® (@tellychakkar)
چارو نے بتایا کہ وہ آن لائن کاروبار خود چلا رہی ہیں اور ہر کام خود انجام دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شروعاتی مشکلات فطری ہیں اور وہ اپنی بیٹی پر مکمل توجہ دینا چاہتی ہیں۔ سابق شوہر راجیو سین کو منتقلی سے متعلق آگاہ کر دیا ہے، اور وہ بیٹی سے ملاقات کے لیے بیكانیر آ سکتے ہیں۔
چارو اسوپا کی آن لائن کپڑے بیچنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں اور صارفین اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Rajeev Sen (@rajeevsen9)
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا اظہار
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔