تیمور سلیم جھگڑا کی حفاظتی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال نے درخواست کی سماعت کی۔
چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس شرمناک دھاندلی کی علامت ہیں، ان دونوں کو جانا چاہیے، رہنما تحریک انصاف
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرنے سے متعلق تیمور جھگڑا کو نوٹس ملا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا ہے کہ تیمور جھگڑا کو جے آئی ٹی میں پیش ہو نے کا کہا گیا ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس سید ارشد علی نے سوال کیا کہ درخواست گزار خود کہاں ہیں؟
جس پر تیمور سلیم جھگڑا کے وکیل نے بتایا کہ تیمور جھگڑا ملک سے باہر ہیں، جلد واپس وطن آ رہے ہیں۔
عدالت نے تیمور سلیم جھگڑا کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تیمور سلیم جھگڑا
پڑھیں:
امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
واشنگٹن:امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔
ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔
مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔
دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔