انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن کو کونسا اعزاز ملنے والا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
انگلینڈ کے سابق فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن کو ان کے شاندار 21 سالہ کیریئر کے اعتراف میں ’سر‘ کا خطاب دیا جانے والا ہے۔
42 سالہ جیمز اینڈرسن (جو گزشتہ برس انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوئے) کسی بھی اسپیشلسٹ فاسٹ بولر کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں اور مجموعی طور پر سچن ٹینڈولکر کے بعد سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 188 ٹیسٹ میچز میں 708 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں۔
جیمز اینڈرسن نے مئی 2003 میں 20 سال کی عمر میں زمبابوے کے خلاف لارڈز کے میدان میں کیریئر کا آغاز کیا اور اس ہی میدان میں جولائی 2024 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا۔
فاسٹ بولر نے 2015 کے بعد سے انگلینڈ کے لیے وائٹ بال کرکٹ نہیں کھیلی۔ اس کے باوجود وہ انگلینڈ کی جانب سے ایک روزہ فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے 269 ایک روزہ میچز میں 29.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جیمز اینڈرسن فاسٹ بولر
پڑھیں:
’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
چینی کمپنی یونی ٹری’ کا نیا ہیومنائیڈ روبوٹ ’G1‘ ان دنوں سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس روبوٹ کو بار بار لاتیں اور دھکے مار کر آزمایا گیا، لیکن ہر بار اس نے اپنا توازن بحال کر کے سب کو حیران کر دیا۔
ویڈیو کے آغاز میں جی ون روبوٹ اپنے ہلکے پھلکے ڈھانچے اور لچکدار حرکات کا مظاہرہ کرتا دکھائی دیتا ہے۔ ایک موقع پر یہ قالین پر پھسل کر گر بھی جاتا ہے، لیکن ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں دوبارہ سیدھا کھڑا ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد ایک ڈیمانسٹریٹر روبوٹ کو تقریباً 9 بار مختلف سمتوں سے زور دار لاتیں مارتا ہے، مگر جی ون ہر مرتبہ جھولنے کے باوجود گرتا نہیں اور فوراً توازن سنبھال لیتا ہے۔
ویڈیو کے کمنٹس سیکشن میں صارفین نے دلچسپ اور طنزیہ ریمارکس دیے۔ کسی نے لکھا، ’جب اے آئی حکمران آئیں گے تو سب سے پہلے یہ بندہ نشانے پر ہوگا۔‘
جبکہ ایک اور نے خبردار کیا، ’یاد رکھو، ایک دن یہ روبوٹ بھی یہ ویڈیوز دیکھ رہے ہوں گے!‘
یونی ٹری کا پرمننٹ میگنیٹ سنکرونس موٹرز (PMSM)، ڈوئل انکوڈر سسٹم، اور پورے جسم کے کنٹرول فریم ورک کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ اس کے جوڑ لمحوں میں مائیکرو ایڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں، جس سے یہ بیرونی دباؤ کے باوجود توازن قائم رکھتا ہے۔
???????? Chinese robot balance test pic.twitter.com/bZALPwr4nR
— BRICS News (@BRICSinfo) September 17, 2025
اس میں 3D LiDAR، ڈیپتھ کیمرے اور انرشیل میژرمنٹ یونٹ (IMU) جیسے سینسر لگے ہیں جو ماحول کی لمحہ بہ لمحہ تصویر بنا کر روبوٹ کو فوری ردعمل دینے میں مدد کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ جی ون مشین لرننگ اور ری انفورسمنٹ لرننگ کے ذریعے انسانی حرکات، چاہے مارشل آرٹس ہوں یا ڈانس کی نقل اور تربیت بھی حاصل کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یونی ٹری اپنے جی ون کے ذریعے براہِ راست بوسٹن ڈائنامکس ایٹلس جیسے عالمی معیار کے روبوٹس کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ G1 ابھی اتنے پیچیدہ پارکور اسٹنٹ نہیں کر سکتا، مگر اس کی سائیڈ فلپس اور کِک اپس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ چھوٹا روبوٹ بھی بڑے امتحانوں میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
مختصر یہ کہ فائٹ ٹیسٹ نے G1 کو دنیا کے سامنے ایک ایسے روبوٹ کے طور پر پیش کیا ہے جو لاتوں اور دھکوں کے باوجود ڈٹا رہتا ہے، اور ہر بار واپس اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔
Post Views: 3