مادھوری اور جوہی چاؤلہ نے فلمی ہیرو سے شادی نہ کرنے کی دلچسپ وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کی دو خوبصورت اداکارائیں مادھوری اور جوہی چاؤلہ سے شادی کرنے کے کئی سپر اسٹارز خواہش مند تھے لیکن دونوں نے کسی فلمی ہیرو کو گھاس نہ ڈالی۔
دھک دھک ہیروئن اداکارہ مادھوری ڈکشٹ 1999 میں ڈاکٹر شری رام نینے سے شادی کے بندھن میں بندھی تھیں جب کہ اس سے چار سال قبل یعنی 1995 میں جوہی چاولہ صنعتکار جے مہتا سے شادی کرچکی تھیں۔
کافی ود کرن میں جب فلمی دنیا سے جیون ساتھی منتخب نہ کرنے سے متعلق سوال پوچھا تو دونوں اداکارائیں مسکرا اُٹھیں۔
مادھوری ڈکشٹ نے کہا کہ میرے شوہر ہی میرے ہیرو ہیں۔ میں نے تینوں خانز کے ساتھ کام کیا لیکن ان سے شادی کے بارے میں کبھی نہیں سوچا۔
جوہی چاولہ نے کہا کہ فلمی ہیرو بناؤ سنگھار کے لیے شیشے کے سامنے کھڑے رہتے تو ہم دونوں کی کبھی بن نہ پاتی۔
ادکارہ نے مزید کہا کہ اس کے برعکس جے مہتا مجھے پھول، کارڈزاور تحائف بھیجتے تھے جس نے مجھے اچھا خاصا متاثر کیا تھا اور شادی کا فیصلہ کرلیا۔
دونوں اداکاراؤں نے کہا کہ شوٹنگ کے دوران سارا فوکس کام پر رہا اور کبھی دل کسی کی جانب راغب نہیں ہوا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
سیاسی رہنما غلام مرتضیٰ کاظم نے 50سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کرلیا
مبارک حسین اعوان: 50 برس کی عمر میں غلام مرتضیٰ کاظمی نےمیٹرک پاس کر کے ضلع جہلم ویلی ہٹیاں بالا میں نئی مثال قائم کر دی۔
میرپور بورڈ کے تحت منعقدہ میٹرک امتحانات میں ضلع جہلم ویلی ہٹیاں بالا چناری سے تعلق رکھنے والے معروف سیاسی و سماجی رہنما غلام مرتضیٰ کاظمی نے 50 برس کی عمر میں نمایاں نمبرز سے میٹرک امتحانات میں کامیابی حاصل کر لی۔
غلام مرتضیٰ کاظمی نے کہا کہ تعلیم صرف سند نہیں بلکہ شعور عزم اور مسلسل خود کو بہتر بنانے کا نام ہے، انہوں نے اس موقع پر پیغام دیا کہ سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا اور اگر جذبہ ہو تو عمر مصروفیات یا کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی ،نوجوان اگر محنت لگن جاری رکھیں تو کبھی بھی ناکام نہیں ہو سکتے، میں نے بھی محنت اور لگن سے پچاس برس کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کیا ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
غلام مرتضیٰ کاظمی کی اس کامیابی کو علاقے میں نوجوانوں اور بزرگوں کیلئے ایک روشن مثال قرار دیا جا رہا ہےجو اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ علم حاصل کرنے کیلئے کبھی دیر نہیں ہوتی۔