6 کینالز نکالنے کا معاملہ: سندھ بار کا آج صوبے بھر کی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے کا معاملہ پر سندھ بار کونسل نے (آج) 12 اپریل کو صوبے بھر کی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
سندھ بار کونسل کے مطابق صوبے بھر کے وکلاء آج عدالتوں میں پیش نہ ہوں، دریائے سندھ سے چھ کینالر نکالنے کے منصوبے کی مذمت کرتے ہیں، دریائے سندھ سے کینالر نکالنے سے ماحول، معاشرے اور معیشت پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے۔
سندھ بار کونسل نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت دریائے سندھ پر کینالز بنانے کا منصوبہ فوری واپس لے، اگر وفاقی حکومت نے کینالر نکالنے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دریائے سندھ
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5