اسلام آباد:

حکومتِ پاکستان اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کی جانب سے پہلا اوورسیز پاکستانیز کنونشن 13 تا 15 اپریل اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

وزارتِ اوورسیز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس کنونشن کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے گھر میں خوش آمدید کہنا، انہیں گلے لگانا، ان کے تحفظات سننا اور ان کی قیمتی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی کو بہتر بنانا ہے۔

حکومتِ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کنونشن میں شرکت کے لیے آنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ حاصل ہوگا۔ ہوائی اڈوں پر ان کے والہانہ استقبال کے لیے خصوصی انتظامات اور خیر مقدمی بینرز آویزاں کیے جا رہے ہیں۔ 

شرکا کو مکمل پروٹوکول اور عزت و تکریم کے ساتھ خوش آمدید کہا جائے گا، جبکہ عوامی سطح پر تقریبات بھی منعقد کی جائیں گی۔

وزیرِاعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر یہ تمام انتظامات اس عزم کے ساتھ کیے جا رہے ہیں کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں کو یہ احساس دلایا جائے کہ پاکستان ان کا اپنا گھر ہے۔

اوورسیز پاکستانیز کنونشن ایک ایسا فورم فراہم کرے گا جہاں بیرونِ ملک پاکستانی، حکومتی نمائندگان اور قومی ادارے ایک ہی چھت تلے اکٹھے ہوں گے۔

اس مقصد کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے سہولتی کاؤنٹرز قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ایک ہی مقام پر معلومات، رہنمائی اور خدمات کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔

یہ اقدام اس بات کا مظہر ہے کہ حکومتِ پاکستان اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو سننے، سمجھنے اور فوری حل فراہم کرنے کے لیے نہایت سنجیدہ ہے۔

اس موقع پر اوورسیز کمیونٹی کو پاکستان کے ترقیاتی عمل میں مؤثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی جائے گی، اور ان کیلئے موجود سہولیات و پالیسیوں میں بہتری کی تجاویز پر بھی غور کیا جائیگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیوں اوورسیز پاکستانیز پاکستانیوں کو کے لیے

پڑھیں:

مختلف ممالک سے ڈی پورٹ 7 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی پاسپورٹ منسوخی کا عمل شروع

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے 7 ہزار 800 سے زائد شہریوں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جنہیں بیرون ملک گداگری اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے مختلف ممالک سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔

نجی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعلیٰ حکام نے سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ’وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور بیرون ملک پاکستانی مشنز سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2025 تک 7 ہزار 873 پاکستانیوں کو متعدد وجوہات کی بنا پر ڈی پورٹ کیا گیا جن میں سے تقریباً 5 ہزار 600 کو سعودی عرب، عمان اور قطر سے بھیک مانگنے کی وجہ سے ڈی پورٹ کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے ڈی پورٹ کیے گئے افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں ڈال دیے ہیں‘۔

حکام نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ حکومت نے گداگری کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے تمام ڈی پورٹیز کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کا آغاز کیا ہے، ڈی پورٹ کیے گئے یہ پاکستانی شہری مبینہ طور پر خلیجی ممالک میں بھیک مانگنے کے علاوہ دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث تھے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کا اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی صدارت میں خاص طور پر پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا گیا جس میں بیرون ملک غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے باعث ڈی پورٹ ہونے والوں کے معاملے اور ان کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں پر غور کیا گیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ 691 اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز (او ای پیز) کے ذریعے تقریباً ایک ہزار 460 ڈی پورٹیز بیرون ملک گئے تھے۔

سینیٹر ضمیر حسین گھمرو نے استفسار کیا کہ حکومت بھیک مانگنے اور دیگر جرائم کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے جو ملک و قوم کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ سینیٹر شہادت اعوان نے دعویٰ کیا کہ بیرون ملک یا پاکستان کے علاقائی دائرہ اختیار سے باہر ہونے والے جرم پر کسی فرد کا پاسپورٹ منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔

کمیٹی نے ڈی پورٹ افراد کو بیرون ملک بھیجنے میں ملوث او ای پیز کے خلاف کارروائی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ حکام نے بتایا کہ وزارت نے ملوث افراد کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

سفارش کی گئی کہ او ای پیز کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ان او ای پیز کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے جنہوں نے زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجا جو بعد میں گداگری اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، جس سے پاکستان کے وقار کو نقصان پہنچا اور برادر ممالک جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ دوستانہ تعلقات میں خلل پڑا۔

ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن مصطفیٰ جمال قاضی نے کمیٹی کو سعودی عرب، ایران اور عراق جانے والے پاکستانیوں میں زائد قیام کے بڑھتے ہوئے رجحان سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف گزشتہ سال تقریباً 34 ہزار پاکستانیوں کو ایران سے اور تقریباً 50 ہزار دیگر کو عراق سے ملک بدر کیا گیا۔

انہوں نے پاکستانی شہریوں کے یورپی ممالک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر بھی روشنی ڈالی۔

مصطفیٰ جمال قاضی نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں تقریباً ایک لاکھ 25 ہزار افراد نے یورپی ممالک میں سیاسی پناہ کی درخواست کی ہے۔

اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کمیٹی کو بتایا کہ تقریباً ایک کروڑ 3 لاکھ پاکستانی ہنرمند کارکن مختلف ممالک میں کام کر رہے ہیں۔

شمالی وزیرستان: سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں بھارتی سرپرستی میں کام کرنیوالے 14 خوارج ہلاک

متعلقہ مضامین

  • ‏اسلام آباد پولیس کا عید کیلئے سیکیورٹی پلان جاری
  •  اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 480 نان ٹیچنگ اسٹاف کی غیر قانونی تعیناتی کا انکشاف
  • اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 480 نان ٹیچنگ اسٹاف کی غیر قانونی تعیناتی کا انکشاف
  • مختلف ممالک سے ڈی پورٹ 7 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی پاسپورٹ منسوخی کا عمل شروع
  • سی ڈی اے انتظامیہ نے میٹرو بس سروسز کے کرایوں میں اضافہ واپس لے لیا
  • پاکستان تا ازبکستان ریلوے ٹریک کی راہ ہموار، منصوبے پر کام کب شروع ہوگا؟
  • سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزے کم کردیے،قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کو بریفنگ
  • سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزے کم کردیے
  • معرکہ حق کنونشن کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل جلد حل کئے جائیں : مریم نواز : وزیراعلی ، چیف سیکرڑی ی ‘ آئی جی آفس میں فوکل پرسن مقرر کرنے کا مطالبہ