کیا رجب بٹ، سنجے دت کے ساتھ کام کرنے والے ہیں؟ ویڈیو کال وائرل
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں انھیں بھارتی اداکار سنجے دت سے ویڈیو کال پر بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رجب بٹ ویڈیو کال پر بالی ووڈ اسٹار سنجے دت سے خوشگوار انداز میں بات کرتے ہوئے انھیں اپنے پسندیدہ شخصیات کے بارے میں بتا رہے ہیں۔
رجب بٹ نے ویڈیو کال پر سنجے دت سے کہا کہ وہ ان کی پسندیدہ شخصیت ہیں۔ نیز رجب نے سدھو موسے والا کےلیے بھی پسندیدگی کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ رجب بٹ مختلف تنازعات کا شکار ہونے کے بعد اپنے حالیہ پرفیوم تنازع پر جان سے مارے جانے کی دھمکیاں ملنے کے بعد بیرون ملک مقیم ہیں اور اپنے وی لاگز کے ذریعے مداحوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
بھارتی اداکار سنجے دت کے ساتھ ویڈیو کال پر بات چیت بھی انھوں نے اپنے حالیہ وی لاگ میں مداحوں کے ساتھ شیئر کی ہے، جس کا مختصر کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔
ویڈیو کال پر گفتگو میں سنجے دت نے بھی رجب کی پسندیدہ شخصیت ہونے پر شکریہ ادا کیا اور دونوں شخصیات نے جلد ملاقات کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
ویڈیو کال ختم ہونے کے بعد رجب بٹ مداحوں کو اپنی آستین اوپر کرکے دکھاتے ہیں کہ سپر اسٹار سے بات کرتے ہوئے ان کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔
انھونے اپنے وی لاگ میں کہا کہ سنجے دت بالکل گینگسٹر کے انداز میں نظر آتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خود کو بڑا گینگسٹر تصور کرتے تھے، لیکن سنجے سے بات کرنے کے بعد وہ اپنے آپ کو ان کے سامنے بہت چھوٹا محسوس کررہے ہیں۔
رجب بٹ اور سنجے دت کے اس رابطے کے بعد صارفین کی جانب سے مختلف آرا کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی صارفین ان قیاس آرائیوں میں بھی مصروف ہیں کہ یہ ویڈیو کال رجب اور سنجے دت میں دوستی کی ابتدا یا پھر کسی مشترکہ پروجیکٹ کا پیش خیمہ تو نہیں؟ اس راز سے بھی جلد پردہ اٹھ جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویڈیو کال پر کے ساتھ کے بعد
پڑھیں:
حسان نیازی پتلون لہرانے کے کیس میں جیل ہے تو علیمہ خان کا بیٹاکس طرح آزاد گھوم رہاہے ، وہ بھی اسی ویڈیو میں تھا: شیر افضل مروت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )شیر افضل مروت خان نے کہاہے کہ علیمہ خان پارٹی میں ہر شخص کو مشکوک بنانے کی کوشش کر ہی ہے ، عمران خان خود اپنی مرضی سے علیمہ بی بی سے ملاقات نہیں کر رہے ، انہوں نے علیمہ خان کو آنے سے خود روکا ہے ،بانی نے کہا اسے بلاک کر دو۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ ماضی میں علیمہ خان نے مجھے کہا کہ یہ تو وکیل ہی نہیں ہے ، محترمہ پی ٹی آئی ، پاکستانیوں اور ورکرز کو یہ وضاحت دیں کہ جب حسان نیازی پتلون لہرانے کے الزام میں آج بھی جیل ہے تو ویڈیو میں ساتھ ان کے بیٹے شیر شاہ بھی ہیں جنہوں نے وہ پتلون حسان کو پکڑائی، شیر شاہ کورکمانڈر کے گھر کیس میں نامزد ملزم ہے ، مفرور ہو گیا، پھر فوجی جنرل سے علیمہ نے معاملات طے کیے ، پھر مئی کے مہینے میں ان کا بیٹالندن چلا گیا اور پھر انہوں نے دوسرے کو بھی بھجوا دیا، اب یہ واپس آ گئے ہیں ، دنداناتے پھر رہے ہیں، اس کا بیٹا گرفتار نہیں ہو رہا ہے ، دوسری بہن کا بیٹا ابھی تک رل رہاہے ، ایجنسیوں سے معاملات تو انہوں نے طے کیئے ہیں۔
وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز اگست میں ہوگا
شیر افضل مروت نے کہا کہ علیمہ بی بی کا ٹاسک ہے کہ پارٹی کو ٹھکانے لگانا ہے ، کوئی ایسا لیڈر نہیں ہے جسے محترمہ نے بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کی ہو، علیمہ خان کے بیٹے کس کی اجازت سے بیرون ملک گئے، جب حسان نیازی جیل ہے تو اس کا بیٹا کیسے آزاد پھر رہاہے ، وہ آج تک گرفتار نہیں ہوا، محترمہ کبھی مشال کے پیچھے ، کبھی علی امین کے پیچھے، کبھی بیرسٹر کے پیچھے، کسی کو اسے نہیں چھوڑا، سب کو مشکوک بنا رہی ہے ، مشکوک بنانے کا ٹھیکہ لیا ہواہے ۔
ان کا کہناتھا کہ علیمہ خان پی ٹی آئی میں ہر بندے کو گندا کرنے کی کوشش کر ہی ہے ، یہ آج تک نہیں بتا پائی ہیں کہ انہوں نے نیوجرسی میں 25 کروڑ روپے کا فلیٹ 2004 میں کس چیز پر خریدا ، ان ساتھ ثمینہ سلطان نامی خاتون پارٹنر تھی ، اس کو اس کے پیسے سے محروم کیا گیا، اسے عدالت میں لے گئی ،یہی سلمان اکرم راجہ ان کے وکیل تھے ۔
نالے میں بہہ جانیوالی گاڑی کا بونٹ اور دروازہ مل گیا ، باپ بیٹی کی تلاش تیسرے روز بھی جاری
شیر افضل مروت کا کہناتھا کہ 4 اپریل 2024 شاندانہ گلزار کے توسط سے علیمہ خان نے مجھے کھانے پر بلایا، وہاں پر ابھی کھانا شرو ع ہی ہوا تھا تو انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو کچھ ہوگیا تو پارٹی تو بشریٰ بی بی کی تحویل میں جائے گی، مجھے کہا آپ نے بشریٰ بی بی کا دفاع کیاہے آپ اس کے ترجمان ہیں، میں نے کہا میں نے تو آج آپ کا بھی دفاع کیاہے ،علیمہ نے کہا مجھے آپ کے دفاع کی ضروت نہیں، آپ نے یہ فیصلہ کرناہے کہ آپ میرے ساتھ ہیں یا بشریٰ بی بی کے ساتھ، میں نے کہا میں تو کسی کے ساتھ نہیں ہوں بلکہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں ، انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ بشریٰ بی بی کے ساتھ ہیں۔ 7 اپریل کو میری بشریٰ بی بی سے ملاقات ہوئی ، ان کو کسی نے کہا کہ گروپنگ کے سلسلہ میں آپ علیمہ کے گھر میں اکھٹے ہوئے تھے ، میں نے وضاحت دی کہ میں نے یہ سوال کیا اور پھر میں کھانا چھوڑ کر چلا گیا تھا ، آپ یہ کسی سے بھی پوچھ سکتے ہیں وہاں زین قریشی اور دیگر موجود تھے ۔
4اکتوبر احتجاج کے مقدمات؛عمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری،عدم حاضری پر ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
اس کے بعد 11 اپریل کو عمران خان نے مجھے فوکل پرسن اور ترجمان سے ہٹا دیا ، وہ دن اور آج کا دن مجھے پارٹی میں سائیڈ لائن کیا گیا، میں نے کہا کہ اگر خان کو کچھ ہو گیا تو سب بھاڑ میں جائیں، علیمہ خان نے پارٹی میں ہر شخص کو مشکوک بنایاہے ، سوشل میڈیا ان کے کہنے پر اپنی پارٹی کے لوگوں کو گالیاں دیتے ہیں۔ خان صاحب خود اپنی مرضی سے علیمہ بی بی سے ملاقات نہیں کر رہے۔انہوں نے خود ہم سے کہا تھا کہ علیمہ بی بی کو بلاک کردو۔
مزید :