مولانا حامد اور بنوں کینٹ حملوں کا ذمہ دار نیٹ ورک بے نقاب، متعدد افراد گرفتار کر لیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ پر حملہ آور کون تھے؟ خیبرپختونخوا پولیس کا دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ لگانے کا دعویٰ.
خیبرپختونخوا پولیس کے سربراہ آئی جی ذوالفقار حمید نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک اور بنوں کینٹ پر حملہ آور ہونے والے دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملہ، ان دونوں کیسز میں اہم شواہد ملے ہیں، دونوں واقعات سے متعلق کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ مزید گرفتاریوں کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ فروری میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہوئے خود کش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید ہو گئے تھے۔ جب کہ گزشتہ برس مارچ میں بنوں کینٹ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز کے بروقت جواب کے نتیجے 16 خوارج مارے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ
پڑھیں:
مری بھوربن کے ہوٹل میں ڈانس پارٹی پر پولیس کا چھاپہ، 90 افراد گرفتار
مری کے علاقے بھوربن میں پولیس نے ایک مقامی ہوٹل میں جاری ڈانس پارٹی پر کارروائی کرتے ہوئے 90 افراد کو گرفتار کر لیا، جن میں 32 خواتین اور 58 مرد شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق ریڈ کے دوران موقع سے چھ لیٹر شراب برآمد کی گئی جبکہ ہوٹل میں لاوڈ میوزک چل رہا تھا اور نیم برہنہ حالت میں ڈانس پارٹی جاری تھی۔
پولیس نے گرفتار افراد کے خلاف عصمت دری، لاوڈ اسپیکر کے غلط استعمال اور شراب نوشی کے الزامات کے تحت مقدمات درج کر لیے ہیں۔
مزید برآں، پنجاب کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر ہوٹل مالکان کے خلاف بھی الگ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پولیس کے مطابق گرفتار افراد کا تعلق اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سے ہے۔
ڈی پی او مری کا کہنا ہے کہ غیر اخلاقی سرگرمیاں معاشرے کے لیے زہرِ قاتل ہیں، اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں