سیستان میں 8 پاکستانیوں کا قتل، پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
سیستان میں 8 پاکستانیوں کا قتل، پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا سیستان میں قتل ہونے والے 8 پاکستانیوں کے قتل پر بیان سامنے آیا ہے۔
ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیستان کے شہر مہرستان میں 8 پاکستانی شہریوں پر مسلح حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ غیر انسانی اور بزدلانہ واقعہ ناقابل قبول ہے۔
ایرانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ دہشتگردی پورے خطے کے لیے ایک مستقل اور مشترکہ خطرہ ہے، دہشتگردی اور انتہاپسندی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام ممالک کو مشترکہ جدوجہد کرناہوگی۔
سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ رجحان گزشتہ دہائیوں میں ہزاروں بےگناہ انسانوں کی جانیں لےچکا ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے اجتماعی اور مربوط کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
یاد رہے کہ ایران کے صوبے سیستان کے شہر مہرستان میں دہشت گردو ں نے ایک ورکشاپ پر فائرنگ کر کے 8 پاکستانی کار مکینکس کو قتل کر دیا تھا، قتل ہونے والے افراد کا تعلق پنجاب کے شہر بہاولپور سے ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ایرانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور بزدلانہ کارروائی میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے رپورٹ پر تاجروں کا ردعمل بھی آگیا
اسلام آباد:فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)عاطف اکرام شیخ نے زراعت کے شعبے میں ترقی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑے پیمانے پر کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے قومی اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں معاشی محاذ پر بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی کامیابیوں کے اقتصادی سروے میں اس طرح سے عکاسی نہیں ہے، پاکستان نے اچھی معاشی ریکوری کی ہے، حکومت کو اس ریکوری کو استحکام کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ معاشی بہتری کا سفر جاری رکھنے کے لیےپالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، رواں سال پہلی بار معیشت کا حجم 400 ارب ڈالر سے زائد رہا جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کامیابیوں کے علاوہ معیشت کے بہت سارے شعبوں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بڑی کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مایوس کن ہے، زرعی شعبے کی نمو 0.56 فیصد رہی، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کی گروتھ میں اضافہ ناگزیر ہے۔