سٹی 42:پاکستان کے دانشور اور بین الاقوامی امور کے ماہر محمد مہدی نے ''انطالیہ ڈپلومیسی فورم '' میں''فلسطین کنٹیکٹ گروپ'' کے اجلاس کے موقع پر اپنا مقالہ  پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے معاملے میں ڈپلومیسی تو ناکام ہوگئی ہے ،ہم پھر بار بار ڈپلومیسی سے کیوں کام لے رہے ہیں

،انہوں نے سوال اٹھایا کیا ہمارے پاس کوئی اورٹولز ہیں، کیا ہم نے شام کے معاملے کو کہیں مس ہینڈل تو نہیں کیا ؟ ۔ہم نے سارے مسلمانوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے یا ہم نے انہیں اس موقع پر الگ الگ کر دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کیا کوئی ایسی صورتحال بن سکتی ہے کہ ہم سب متحد ہوکر اس کا کوئی حل نکال سکیں یا امریکہ کے موقف کو تبدیل کرانے کی کوئی کوشش کی گئی ۔کیا مسلمانوں نے ایساکوئی موثر گروپ تشکیل دیا جو بیٹھ کر اجتماعی طورپربات کرتا ۔اس ساری صورتحال میں جب امریکہ اور یورپ میں جلسے جلوس ہو رہے تھے ایسے میں مسلمان حکومتوں نے اس میں کوئی کردار ادا کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ابھی تک جو قراردادیں پاس کی ہیں وہ اس قابل ہیں کہ اس کے ذریعے اسرائیل پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دوبارہ سے ڈپلومیسی کر رہے ہیں اس سے کیا فائدہ ہوگا۔سب سے بڑھ کر اپنے مالی فوائد کے لئے مسلمان ممالک معاہدوں اور تباہ حال فلسطین کی بحالی کی بات کر رہے ہیں کیا اس کے ذریعے اس ''کاز ''کو کمزور کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی ۔محمد مہدی نے کہاکہ انطالیہ ڈپلومیسی سے یہ بات ضرور ہوئی ہے کہ اصل موضوعات پر کھل کر گفتگو کی گئی اور سب سے بڑھ کر روس اور یوکرائین کی لیڈر شپ ایک چھت کے نیچے بیٹھی ،یہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا بہت بڑا کارنامہ ہے اس پر انہیں اور ترکیہ کے وزیرخارجہ حکان فیدان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
علاوہ ازیں فورم کے سائیڈ لائن پر پاکستان کے دانشور اور بین الاقوامی امور کے ماہر محمد مہدی نے فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفی اور ترک وزیر خارجہ حکان فیدان سے خصوصی ملاقات کی جس میں'' انطالیہ ڈپلومیسی فورم ''اور خصوصاًفلسطین کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ محمد مہدی نے گفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایا ڈپلومیسی کشمیر ، غزہ اور قبرص کے معاملات طے کرانے میں کیوں ناکام رہی ہے ۔ فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفی نے کہا کہ غزہ ، فلسطین کے معاملہ پر اسرائیلی ہٹ دھرمی بنیادی مسئلہ ہے اور ہم جب آگے بھی بڑھتے ہیں تو اسرائیل اپنے کسی نہ کسی اقدام سے صورتحال کو پھر خراب کر دیتا ہے ۔ فلسطین کے وزیراعظم محمد مصطفی نے فلسطینیوں کی جدوجہد میں بھرپور آواز بلند کرنے پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ترکیہ کے وزیر خارجہ حکان فیدان اور محمد مہدی کے درمیان ''انطالیہ ڈپلومیسی فورم ''کے انعقاد ،اس کی کامیابی اور فلسطین کے تناظر میں گفتگو ہوئی ۔ ترکیہ کے وزیر خارجہ نے محمد مہدی کا فورم میں شرکت پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ فورم ماضی کی نسبت زیادہ کامیاب رہا ، اس میں شرکا ء کی تعداد زیادہ رہی اور یہ بڑی بات ہے کہ اس فورم میں بیک وقت روس کے وزیر خارجہ اور یوکرائن کا وفد بھی موجود تھا 

گورنر ہاؤس لاہور میں اسرائیلی برائنڈ ، غیر ملکی مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: فلسطین کے انہوں نے ترکیہ کے کے وزیر کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

ہم نے اسرائیل کی جوہری دستاویزات کا خزانہ حاصل کر لیا ہے، ایرانی وزیر انٹیلجنس

۔ ایرانی وزیرِ انٹیلیجنس اسماعیل خطیب نے اتوار کے روز اس انٹیلیجنس آپریشن کی تفصیلات بیان کیں جس کا انکشاف گزشتہ روز ایرانی میڈیا پر کیا گیا تھا۔ ایرانی سرکاری ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے اسماعیل خطیب نے کہا: "ایرانی وزارتِ انٹیلیجنس کو صہیونی ریاست سے متعلق ایک قیمتی خزانے کی صورت میں اسٹریٹجک، آپریشنل اور سائنسی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔" اسلام ٹائمز۔ ایرانی سیکیورٹی حکام نے تہران کی جانب سے اسرائیلی قبضے سے حساس اسٹریٹجک دستاویزات کے بڑے ذخیرے کے حصول کے بارے میں نئی ​​تفصیلات ظاہر کی ہیں جن میں جوہری تنصیبات، سفارتی تعلقات اور سائنسی معلومات شامل ہیں۔ ایرانی وزیرِ انٹیلیجنس اسماعیل خطیب نے اتوار کے روز اس انٹیلیجنس آپریشن کی تفصیلات بیان کیں جس کا انکشاف گزشتہ روز ایرانی میڈیا پر کیا گیا تھا۔ ایرانی سرکاری ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے اسماعیل خطیب نے کہا: "ایرانی وزارتِ انٹیلیجنس کو صہیونی ریاست سے متعلق ایک قیمتی خزانے کی صورت میں اسٹریٹجک، آپریشنل اور سائنسی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔" انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ انٹیلیجنس ادارے کو جو دستاویزات موصول ہوئیں، وہ قابض اسرائیلی حکومت کے منصوبوں اور اس کی جوہری تنصیبات سے متعلق ہیں، اور یہ دستاویزات ملک کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہیں۔ خطیب نےزور دیتے ہوئے کہا: "یہ ایک بہت بڑا انٹیلیجنس واقعہ ہے۔ اسے صرف ہزاروں دستاویزات کے حصول تک محدود نہیں کیا جا سکتا۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں مکمل جوہری دستاویزات حاصل ہوئیں، اور ساتھ ہی اسرائیل کے مغربی ممالک اور امریکہ کے ساتھ تعلقات سے متعلق بھی اہم دستاویزات ملی ہیں۔"

آپریشن کیسے انجام پایا؟
ایران کے وزیر انٹیلیجنس نے بتایا کہ یہ دستاویزات محفوظ طریقے سے ایران منتقل کی گئی ہیں، دستاویزات کی منتقلی کے طریقہ کار بھی ان کی اہمیت جتنے ہی اہم ہیں۔البتہ، انہوں نے فی الحال ان طریقوں کو ظاہر کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ: "یہ کارروائی کچھ عرصہ قبل مکمل ہو چکی تھی، لیکن ہم نے اس کی خبر دینے میں اس وقت تک تاخیر کی تاکہ کارروائی کی مکمل حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔" انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ "یہ دستاویزات جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔" اسماعیل خطیب کے بقول: "یہ ایک پیچیدہ، وسیع اور کثیر الجہتی آپریشن تھا، جس کی منصوبہ بندی مختلف افراد کو بھرتی کر کے، مطلوبہ ذرائع تک رسائی حاصل کر کے کی گئی۔"

ایرانی آپریشن کے وقت کی اہمیت کیا ہے؟
اس انکشاف پر تبصرہ کرتے ہوئے اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ "ایران کی جانب سے اسرائیلی جوہری دستاویزات کے حصول کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری مذاکرات جاری ہیں، اس لیے اس وقت کا انتخاب اہم سیاسی مفہوم رکھتا ہے۔" گزشتہ روز ایرانی میڈیا نے انکشاف کیا تھا کہ ایران کی انٹیلیجنس ایجنسی کو اسرائیل سے متعلق حساس اور اسٹریٹجک معلومات و دستاویزات کی ایک بڑی مقدار تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق، "حاصل کی گئی معلومات میں ہزاروں ایسی دستاویزات شامل ہیں جو اسرائیل کے جوہری منصوبوں اور تنصیبات سے متعلق ہیں۔" یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، اسرائیلی دھمکیاں جاری ہیں کہ وہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے، اور اسی دوران تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری پروگرام پر بالواسطہ بات چیت بھی جاری ہے، تاکہ کسی ممکنہ معاہدے تک پہنچا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شاہی ظہرانے میں شرکت، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
  • ہم نے اسرائیل کی جوہری دستاویزات کا خزانہ حاصل کر لیا ہے، ایرانی وزیر انٹیلجنس
  • سعودی ولی عہد کا فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • سکھر: بھینس کے معاملے پر دو گروہوں میں جھگڑا، 3 افراد قتل
  • فلسطین کی آزمائش پر عالم اسلام خاموش، اللہ دشمنوں کو نابود کرے: خواجہ آصف
  • ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
  • وزیراعظم اور آرمی چیف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت، بین الاقوامی برادری پر تل ابیب کو جوابدہ ٹھہرانے پر زور