متنازع کینال منصوبہ، آئین میں صدر کو ایک کلومیٹر سڑک کی منظوری کا اختیار بھی نہیں ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ٹنڈو جام: سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صدر کے پاس ایک کلومیٹر سڑک کی منظوری دینے کا بھی اختیار نہیں ہے۔
ٹنڈوجام میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالی گئیں تو پھر سندھ کے 7 کروڑ عوام پیاس سے مرجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی یہ کینالز کسی صورت بننے نہیں دے گی اور ہر فورم پر مزاحمت کرے گی۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کا بھروسہ پیپلزپارٹی پر ہے، آج کینالز کیخلاف ریلیاں نکالنے والوں نے کالا باغ کی حمایت میں ریلیاں نکالی تھیں اور وہ تمام ریکارڈ پر موجود ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کالا باغ ڈیم کے خلاف نکلی تھی۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری نے ہمیشہ پاکستان بچایا، آج بھی اُن کے خلاف پروپیگنڈا ہورہا ہے، اگر کسی نے پاکستان کا قانون و آئین پڑھا ہے تو دیکھ لے صدر کے پاس کسی چیز کی منظوری کا اختیار نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ صدر مملکت ایک کلومیٹر سڑک کی مںظوری بھی نہیں دے سکتے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا، بلاول نے غریب عوام کے زخموں پر مرہم رکھا ہے، سیلاب میں جن لوگوں کے گھر تباہ ہوئے اُن کو گھر بناکر دیے گئے۔
جلسے میں شرجیل میمن نے اپیل کی کہ 18 اپریل کو حیدرآباد جلسے میں شرکت کریں اور اس معاملے پر پُرزور احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ شرجیل میمن نے کینالز کے خلاف نعرے لگائے اور شرکا سے کہا کہ اتنی زور سے جواب دیں کہ اسلام آباد تک اس کی آواز سنائی دے۔
جلسے سے پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور، نثار کھوڑو سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شرجیل میمن
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔