اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے جیک برگ مین کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد میں تھومس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی شامل تھے۔ ملاقات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط کئے گئے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ علاقائی سکیورٹی صورتحال اور دفاعی تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔ فریقین نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور سٹرٹیجک مفادات پر مبنی راوبط کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی ارکان کانگریس نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار، پاکستان اور اس کے لوگوں کے عزم اور سٹرٹیجک صلاحیت کو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد نے پاکستان کی خودمختاری کیلئے اپنے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے سکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے شعبوں میں وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے وفد کا پاکستان کے دورے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔  امریکی کانگریس مینز کے وفد نے  وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون آگے بڑھانے پر  گفتگو کی گئی اور سکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور بارڈر سکیورٹی کے شعبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔  محسن نقوی نے امریکی وفد سے بات چیت کرتے کہا کہ امریکہ سے پائیدار تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ امریکہ میں 30 اپریل کو پاکستان کاکس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے۔ دہشتگردی ایک عالمی چیلنج ہے، عالمی برادری کو پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انسداد دہشتگردی کے شعبے میں انٹیلی جنس اور ٹیکنالوجی شیئرنگ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی بے پایاں قربانیوں کی اقوام عالم میں نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی  وفد کا دورہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے بے مثال کردار کو اجاگر کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں جون میں ہونے والا مشترکہ کائونٹر ٹیرارزم ڈائیلاگ، انسداد دہشتگردی کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ امریکی کانگریس مینز نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی  با صلاحیت اور قابل ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: امریکی کانگریس دہشتگردی کے پاکستان کی پاکستان کے ا رمی چیف نے کہا کہ وفد نے

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • وزیرتجارت کی ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون بڑھانے پراتفاق
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف