پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ملک میں مہنگی بجلی کے باعث شہری تیز رفتاری کے ساتھ متبادل توانائی کا ذریعہ سولر پینلز پر منتقل ہو رہے ہیں، جس کے باعث پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اس حوالے سے برطانوی توانائی تھنک ٹینک ’ایمبر‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2024 میں پاکستان نے دنیا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔
تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں درآمد کیے گئے سولر پینلز کی مجموعی پیدا کردہ بجلی کو جمع کیا جائے تو 17 گیگا واٹ بجلی بنتی ہے۔
ماہرین کے مطابق 17 گیگا واٹ کے ان سولر پینلز کی درآمدات کا ملک میں بجلی کی طلب سے موازنہ کیا جائے تو متبادل توانائی موجودہ بجلی کا نصف بنتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سولر پینلز کی اس غیر معمولی درآمدات کے پیچھے کوئی بڑی سرمایہ کاری اور نہ ہی کوئی حکومتی منصوبہ تھا بلکہ ملک میں مہنگی بجلی کے ستائے صارفین نے خود ہی ذاتی حیثیت میں سولر پینلز کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سولر پینلز کی
پڑھیں:
تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ بھی موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان نے بجٹ پر ردعمل میں کہا کہ مہنگی بجلی سے نجات کا واحد ذریعہ سولر پینلز تھا، جس کو بھی عوام سے دور کر دیا گیا ہے، سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کر دیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے بجٹ پر ردعمل میں کہا کہ مہنگی بجلی سے نجات کا واحد ذریعہ سولر پینلز تھا، جس کو بھی عوام سے دور کر دیا گیا ہے، سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کرتے ہیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ بھی موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے، حیدرآباد اور کراچی موٹروے 400 ارب منصوبے پر صرف 15 ارب روپے رکھ کر مذاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے، کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، پٹرولیم مصنوعات میں اضافی ٹیکس سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔