اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے آخری مکمل فعال اسپتال کو بھی تباہ کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
غزہ:(سب نیوز )ہ سٹی میں واقع ال اہلی عرب اسپتال جو کہ شہر کا آخری مکمل فعال اسپتال تھا، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے میں اسپتال کے انسینٹیو کیئر اور سرجری ڈیپارٹمنٹس کو شدید نقصان پہنچا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد دو منزلہ عمارت سے بڑی مقدار میں شعلے اور دھواں اٹھ رہا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد اسپتال میں موجود لوگ، جن میں کچھ مریض بھی شامل تھے جو ابھی بیڈ پر تھے، ان کے بھاگتے ہوئے مناظر ہماری آنکھوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے کا مقصد اسپتال میں موجود حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنانا تھا۔ تاہم، غزہ کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق اس حملے میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی حملے میں 6 بھائیوں سمیت 37 افراد شہید ہو گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 50 ہزار 944 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تازہ ترین تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے
غزہ کی وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ شہادتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والا مسافر طیارہ تباہ، ملبہ مل گیا
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والے ایک مسافر طیارے کا ملبہ تلاش کر لیا گیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ انتونوف اے این 24 ماڈل کا طیارہ تھا، جو سیبیرین ایئرلائن انگارا کے زیرِ انتظام پرواز کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ طیارہ چینی سرحد کے قریب واقع شہر بلاگوویشچنسک سے روانہ ہوا تھا اور آمور کے علاقے میں واقع قصبے ٹائندا کی جانب محو پرواز تھا کہ لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل ریڈار سے غائب ہو گیا۔
حادثے کے فوراً بعد روسی ایمرجنسی اداروں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا، مقامی حکام کے مطابق، طیارے میں کل 49 افراد سوار تھے جن میں 43 مسافر اور 6 عملے کے افراد شامل تھے، ان مسافروں میں 5 بچے بھی شامل تھے۔
علاقائی گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام ضروری وسائل اور امدادی ٹیمیں تلاش کے لیے روانہ کر دی گئی تھیں، بعد ازاں، خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس نے تصدیق کی کہ طیارے کا ملبہ آمور کے دشوار گزار علاقے میں مل گیا ہے۔
یہ واقعہ روس میں طیارہ حادثات کی تاریخ میں ایک اور افسوسناک اضافہ ہے۔ ملک کے دور دراز اور برفیلے علاقوں میں چھوٹے جہازوں کے حادثات ماضی میں بھی دیکھے گئے ہیں، جہاں خراب موسم، پرانی مشینری، اور دشوار گزار جغرافیہ اہم چیلنجز رہے ہیں۔ اے این 24 طیارہ بھی ایک پرانا ماڈل ہے، جو اکثر علاقائی پروازوں میں استعمال ہوتا ہے۔
حادثے کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی اور تحقیقات جاری ہیں، روسی وزارتِ ایمرجنسی اور ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مکمل جانچ کریں گے تاکہ اس سانحے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ لاپتا طیارے کے بارے میں ابتدائی اطلاع آنے کے بعد اہل خانہ اور مقامی کمیونٹی میں بے چینی اور غم کی لہر دوڑ گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حادثہ روس ریڈار لاپتا جہاز مشرق بعید ملبہ