پنجاب سےافغان باشندوں کاانخلا،بچوں کی شناخت چیلنج بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پنجاب میں 17 ہزار سے زائد غیرقانونی طور پر مقیم افغان بچے موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی اورگجرانوالہ غیرقانونی طورپر مقیم افغان بچوں کی آماجگاہ ہیں۔ پنجاب میں17ہزار سے زائد افغان بچے موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق 12 ہزار 799 افغان بچوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ 4 ہزار 651 افغان بچوں کی نشاندہی کر لی گئی۔ راولپنڈی میں 10 ہزار افغان بچے موجود ہیں جبکہ شہر میں موجود 7 ہزار 438 افغان بچوں کی نشاندہی نہیں ہوسکی۔
مزید پڑھیں: پاکستان سے افغان مہاجرین کا انخلا جاری
پولیس کا کہنا ہےکہ گجرانوالہ میں مقیم 2 ہزار 270 افغان بچوں کی شناخت کے لیے کوشش جاری ہے۔ لاہورمیں روپوش 1002 افغان بچوں کا بھی سراغ نہیں مل سکا۔ پنجاب کےمختلف شہروں میں شناخت بدل کررہنے والےافغان بچوں کی نشاندہی کی کوششیں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغان بچوں کی
پڑھیں:
پنجاب اپوزیشن لیڈر کا لوکل گورنمنٹ ایکٹ عدالت میں چیلنج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-08-13
لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر معین الدین ریاض قریشی نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد پنجاب حکومت، سیکرٹری بلدیات اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔یہ درخواست جسٹس سلطان تنویر احمد نے سماعت کے لیے مقرر کی، جس میں اپوزیشن لیڈر معین الدین ریاض قریشی سمیت دیگر درخواست گزار شامل تھے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے ابوذر سلمان نیازی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے منظور کیا گیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 آئینِ پاکستان سے متصادم ہے، کیونکہ اس کے تحت بیوروکریسی کو ایسے اختیارات دیے گئے ہیں جو منتخب عوامی نمائندوں کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین کے مطابق اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا ضروری ہیں، مگر نئے ایکٹ میں انتظامی اور مالیاتی اختیارات افسرشاہی کو دیے گئے ہیں جو جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔