امریکی وفد سے ملاقات کیلئے نہ تو رابطہ ہوا نہ کارڈ آیا، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
بیرسٹر گوہر خان(فائل فوٹو)۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ امریکی وفد سے ملاقات سے متعلق آج اسپیکر آفس سے پوچھوں گا۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر گوہر علی خان نے کہا کہ ملاقات کے لیے نہ ہی کوئی کارڈ آیا نہ ہی واٹس ایپ پر رابطہ کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ میرے ساتھ وفود سے ملاقات سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، پانی پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ ملکی مفادات پر اتفاق ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایک سرکاری تقریب جہاں کانگریس مین نے گفتگو کی ، پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی، بانی پی ٹی ائی سے ملاقات یا رہائی سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ دوست ممالک کے سربراہان یا وفود آئیں تو آپ کو ساتھ دینا ہے۔
انھوں نے کہا جہاں تک میرے علم میں ہے مجھے کوئی کال یا میسج نہیں آیا، امریکی سفارت خانے کی جانب سے کوئی کارڈ یا دعوت نامہ میں نے نہیں دیکھا۔ اگر ہم سےکوئی رابطہ ہوتا تو ہم ضرور جاتے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر سے ملاقات نے کہا کہ
پڑھیں:
عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹیر شمیم آفریدی
سابق سینٹیر شمیم آفریدی نے دعویٰ کیا ہے کہ میرا بیٹا عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا بلکہ اسے سازش کے تحت بم دھماکے میں قتل کیا گیا۔
سابق سینٹر شمیم آفریدی نے کوہاٹ پریس کلب میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوہاٹ پولیس نے ابھی تک اس حوالے سے میرے ساتھ رابطہ نہیں کیا اور نہ ایف آئی آر درج کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سیاسی آدمی ہوں اس سے پہلے مجھ پر اور میرے بیٹوں پر کئی قاتلانہ حملے ہوئے، لیکن ان حملوں میں آج تک کوئی گرفتار نہیں ہوا نہ ان کی شناخت ہوئی۔
شمیم آفریدی نے کہا کہ واقعے والے دن 4 بجے میرے حجرے سے سیکیورٹی ہٹائی گئی جبکہ دو گھنٹے بعد حجرے میں یہ واقعہ پیش آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے عباس آفریدی کے واقعے کی آزادانہ انکوائری کی جائے، میرے بچے تعلیم یافتہ پڑھے لکھے ہیں، انہیں مختلف واقعات میں پھنسا کر مجرم بنایا جا رہا ہے۔
شمیم آفریدی نے کہا کہ میرے بیٹے امجد آفریدی کی عدالت پیشی کے موقع پر پولیس اہلکار سے فائرنگ ہوئی جو کہ تشویش ناک ہے۔