سابق نائب امیرجماعت اسلامی و سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ منصورہ کی جامع مسجد میں ادا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
غائبانہ نماز جنازہ سے قبل ہونے والی مختصر تقریب سے لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ اور حافظ محمد ادریس نے پروفیسر خورشید احمد کی دینی و ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور مرحوم کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے پروفیسر خورشید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ اسلام ٹائمز۔ بانی جماعت اسلامی سید ابوالاعلی مودودی کے دیرینہ ساتھی سابق نائب امیر و سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ منصورہ کی جامع مسجد میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نائب امیر لیاقت بلوچ نے نماز جنازہ پڑھائی۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سید وقاص جعفری، شیخ القرآن مولانا عبدالمالک، مرکزی رہنما جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید پراچہ، حافظ محمد ادریس، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، نائب امیر لاہور ذکر اللہ مجاہد، سیکرٹری لاہور اظہر بلال، حافظ عبدالرحمن انصاری، سید احسان اللہ وقاص بھی اس موقع پر موجود تھے۔
غائبانہ نماز جنازہ سے قبل ہونے والی مختصر تقریب سے لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ اور حافظ محمد ادریس نے پروفیسر خورشید احمد کی دینی و ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور مرحوم کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے پروفیسر خورشید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ مقررین نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد نہ صرف جماعت اسلامی بلکہ دنیا بھر کی نمایاں اسلامی تحریکات کی پالیسی سازی میں کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔ انھوں نے ایک طویل عرصہ تک اس نظریہ کی آبیاری کی جو اللہ کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کی دنیاوی و اخروی کامیابی کے لیے پیش کیے۔ پروفیسر خورشید ایک مثالی ناظم اعلی تھے جنھوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے ابتدائی ایام میں ہی اس کے مستقبل کے خدوخال اور پالیسی کا رخ متعین کر دیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پروفیسر خورشید احمد کی
پڑھیں:
ہمارے حکمرانوں نے غزہ میں مظالم کی پشت پناہی کرنیوالے ٹرمپ کو نوبل انعام کیلئے نامزد کردیا، حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی نے فلسطین کے ایک نحیف بچے کی تصویر شیئر کرکے اسلامی دنیا کے حکمرانوں اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ غزہ کا فاقہ زدہ بچہ 18 ماہ کا محمد زکریا ہے جس کی تصویر امریکا، اور اقوام متحدہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، لوگ فاقوں سے شہید ہو رہے ہیں جب کہ اسرائیل اسے اپنی فتح قرار دے رہا ہے، صہیونی مظالم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جبکہ پاکستانی حکمران اس سے نوبل انعام کے لیے نامزد کر رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے ایک نحیف بچے کی تصویر شیئر کرکے اسلامی دنیا کے حکمرانوں اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ غزہ کا فاقہ زدہ بچہ 18 ماہ کا محمد زکریا ہے جس کی تصویر امریکا، اور اقوام متحدہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد ''مہذب'' دنیا کی ناکامی اور عالمی قوانین کی پامالی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین میں صہیونی افواج کی سفاکیت انسانی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اسرائیل کی بارود اور آگ کی بارش بلاتمیز مساجد، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بمباری سے 60 ہزار سے زائد لوگ جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شہید ہوگئے ہیں، زخمیوں اور ملبے تلے دب جانے والوں کی تعداد کا تاحال اندازہ نہیں ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے لاکھوں کی آبادی کو خوراک اور ادویات کی ترسیل پر بھی پابندی لگا رکھی ہے، اہل غزہ کو پینے کے پانی تک کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی مظالم کو ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جب کہ پاکستان کے حکمرانوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے اسلامی دنیا اور بالخصوص عرب ممالک اور پاکستان کے حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوں اور غزہ کے معاملہ پر امت کے جذبات کی ترجمانی کریں۔