مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط پر مبنی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس جنگ بندی اور امریکی سمیت 5 یرغمالی رہا کرنے پر رضامند
حماس کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا کہ مصر نے حال ہی میں جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی شامل ہے۔
مصری منصوبہ کے مطابق نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو پہلے ہفتے میں رہا کر دیا جائے گا۔ حماس اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مصر نے اپنی تجویز میں واضح کیا ہے کہ لڑائی کے کسی بھی طویل مدتی خاتمے کا انحصار حماس کو غیر مسلح کرنے پر ہے۔
دوسری جانب حماس نے زور دے کر کہا کہ تنظیم مذاکرات کے لیے تخفیف اسلحہ نہیں کرے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ سے چلی جائے۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید
سینیئر اہلکار نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کا آغاز جنگ بندی اور اسرائیلی انخلا سے ہونا چاہیے نہ کہ تخفیف اسلحہ سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ حماس کو مصر کی طرف سے جنگ بندی کی نئی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن مصری فریق اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک فلسطینی گروپ ہتھیار نہیں ڈال دیتا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔