اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل مقبوضہ کشمیر میں فوری مداخلت کریں، محمود ساغر
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
حریت رہنما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کی قومی شناخت ختم کرنا اور خطے کو اپنی ایک نوآبادی بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر فوری توجہ دیں۔ ذرائع کے مطابق محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں اور اظہارِ رائے کی آزادی پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے اور عام شہریوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی، مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششوں اور عدلیہ اور ریاستی اداروں کے غلط استعمال پر شدید تشویش ظاہر کی۔ حریت رہنما نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کی قومی شناخت ختم کرنا اور خطے کو اپنی ایک نوآبادی بنانا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا جن میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت اور آزادانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی ہے۔ محمود احمد نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا موثر نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرے تاکہ خطے میں امن و انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے اقوام متحدہ
پڑھیں:
امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم سب سے بڑی تنظیم "کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR)" نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی "مدلین" پر اسرائیلی حملے کو "بزدلانہ، غیر قانونی اور بین الاقوامی قزاقی" قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، CAIR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نهاد عوض نے کہا: "ہم مدلین کشتی پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو غزہ کے بھوکے عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جا رہی تھی۔ یہ ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قزاقی کی کھلی مثال ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "اسرائیلی قبضے کو نہ صرف غزہ کے ساحل پر ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں بلکہ امدادی کشتیوں پر کیمیکل ہتھیار پھینکنا اور بین الاقوامی پانیوں میں کارکنوں کو اغوا کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔"
نهاد عوض نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ مدلین کے عملے کو فوری رہا کیا جائے، اور کشتی کو واپس جانے دیا جائے۔ انہوں نے مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر بھوکے فلسطینیوں کی مدد کے لیے خطرہ مول لیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا البانیز نے بھی اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے "مدلین" کشتی اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان دیا: "مدلین کو فوری رہا کیا جائے۔ ناکہ بندی توڑنا ممالک کی قانونی ذمہ داری اور ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔"
البانیز کا کہنا تھا کہ ہر بحیرۂ روم کی بندرگاہ سے کشتیوں کو غزہ کی طرف روانہ کیا جانا چاہیے — "متحد ہو کر یہ امدادی مشن ناقابلِ رکاوٹ ہوگا۔"
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کشتی کے عملے کے ساتھ اس وقت رابطے میں تھیں جب اسرائیلی فورسز نے انہیں حراست میں لیا۔