اسرائیل نواز رکن امریکی کانگریس جو ولسن کی غزہ مظالم پر ہٹ دھرمی برقرار
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
واشنگٹن: غزہ اور مغربی کنارے میں بچوں کے قتل عام پر امریکی رکن کانگریس جو ولسن کو انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہوں نے بار بار صرف "حماس انسانی ڈھال کے طور پر بچوں کو استعمال کر رہی ہے" کا جواب دہرایا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، ایک انسانی حقوق کارکن نے سوال کیا کہ "غزہ میں روزانہ مرنے والے بچوں کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟"، تو جو ولسن نے جواب دیا، "حماس انسانی ڈھال استعمال کر رہی ہے۔"
کارکن نے پھر پوچھا: "کیا آپ کو بچوں سے کوئی ہمدردی ہے؟ ہمیں ڈاکٹروں نے بچوں کے سروں پر اسنائپر کے نشان دکھائے ہیں، کیا یہ بھی حماس کا قصور ہے؟" لیکن جو ولسن نے ہر سوال کے جواب میں صرف حماس پر الزام عائد کیا۔
ایک اور سوال میں مغربی کنارے میں 14 سالہ امریکی فلسطینی بچے کے قتل کی بات کی گئی، مگر ولسن نے اس پر بھی حماس کو ہی موردِ الزام ٹھہرایا۔
خیال رہے کہ ریپبلکن رکن کانگریس جو ولسن کو اسرائیل نواز لابی AIPAC کی مالی حمایت حاصل ہے، جس پر انہیں ماضی میں سخت تنقید کا سامنا رہا ہے۔
جو ولسن امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور اور آرمڈ سروسز کمیٹیوں کے رکن بھی ہیں، اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے حق میں بھی سرگرم رہ چکے ہیں۔
انہوں نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ عمران خان کی سزا کے خلاف پاکستانی حکام پر پابندی کے لیے “پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ” تیار کر رہے ہیں، جو مارچ میں کانگریس میں پیش کر دیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جو ولسن
پڑھیں:
اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی تنظیم حماس کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کیا جائے، ورنہ نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ حماس یرغمالیوں کو اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے مقابلے میں انسانی ڈھال بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حماس رہنماؤں کو اس اقدام کے بھیانک نتائج کا بخوبی اندازہ ہونا چاہیے۔
ٹرمپ نے ممکنہ اقدام کو ’’انسانی المیہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ایسے مظالم کم دیکھے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یرغمالیوں کو فوراً رہا کیا جائے ورنہ تمام شرطیں ختم تصور ہوں گی۔
ادھر امریکی صدر نے ایک بار پھر قطر کو اپنا قریبی اتحادی قرار دیا۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا۔